کاشتکاروں کومٹر کی اگیتی اقسام کیلئے بیج کی شرح 30سے 35پچھیتی کیلئے 20سے 25 کلو فی ایکڑ رکھنے کی سفارش

807
Department of Agriculture
Department of Agriculture

فیصل آباد۔ 12 اکتوبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب کی جانب سے مٹر کی منظور شدہ ترقی دادہ اگیتی اور پچھیتی اقسام کااعلان کردیاگیا ہے جبکہ کاشتکاروں کو اگیتی اقسام کیلئے بیج کی شرح 30 سے 35 کلوگرام اور پچھیتی اقسام کیلئے 20سے 25 کلو گرام فی ایکڑ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مٹر کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس میں پانی کے نکاس کا خاطر خواہ انتظام ہو موزوں رہتی ہے جبکہ کاشتکار مٹر کی اگیتی اقسام کو 75 سینٹی میٹر چوری پٹڑیوں کے دونوں جانب کاشت کریں اور کاشت کرنے کیلئے ہاتھ سے کیرا کریں یا ہر بیج کو 5 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر 2 سے 3 سینٹی میٹر گہرا لگا دیں نیزپچھیتی اقسام کی کاشت کیلئے پٹڑیوں کی چوڑائی 1 سے ڈیڑھ میٹر جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 8 سے 10 سینٹی میٹر رکھاجائے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد محمود نے بتایا کہ اگیتی اقسام میں مٹر 2009،میٹور فیصل آباد، ثمرینا زرد اور اولمپیا مٹر جبکہ پچھیتی اقسام میں کلائمکس امپرووڈ، پی ایف 400 وغیرہ کاشت کرکے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا صاف ستھرا، صحت مند بیج استعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ مٹر کی اگیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کیلئے کاشت کا موزوں وقت اکتوبر کا مہینہ ہے لیکن اس کا دارومدار بہت حد تک موسم گرما (جولائی، اگست) میں ہونے والی بارشوں کی مقدار پر منحصر ہے کیونکہ اگر دن کے وقت درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو اگاؤ متاثر ہوتا ہے اور فصل کے ناکام ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کیلئے کاشت کا بہترین وقت اکتوبر کا آخری ہفتہ یا نومبر کا پہلا ہفتہ ہے جبکہ بیج والی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کیلئے اسے آخر اکتوبر سے شروع نومبر میں کاشت کیاجاسکتاہے۔