کاشتکاروں کو گندم کی فصل کو دوسرا پانی 80دن، پچھیتی کاشت کےلئے پہلا پانی شاخیں نکلتے وقت بوائی کے 20 دن بعدلگانے کی ہدایت

160
کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کیلئے چنے و مسور کی بجائے برسیم، لوسرن یا گندم کاشت کرنے کی ہدایت

فیصل آباد۔ 29 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو دھان، کپاس،مکئی، کماد کے بعد کاشتہ گندم کی فصل کو دوسرا پانی 80دن، پچھیتی کاشت کے لئے پہلا پانی شاخیں نکلتے وقت بوائی کے20 دن، دوسرا 70دن بعد گوبھ کی حالت میں لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہاکہ کاشتکار گندم کی فصل کی آبپاشی میں کسی کوتاہی کامظاہرہ نہ کریں اگر پہلی آبپاشی میں کسی ناگزیر وجہ کے باعث تاخیر ہو گئی ہو تو اسے جلد از جلد مکمل کرلیں جبکہ ریتلی زمینوں میں یوریا کھاد بھی 4برابر قسطوں میں ڈالیں۔

پہلی آبپاشی کے بعد کھیت وتر حالت میں آنے پر کاشتکار دوہری بار ہیرو چلائیں جبکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے فصل کی ابتدائی حالت میں پہلے پانی کے بعد جڑی بوٹیوں کی شناخت کو مد نظررکھتے ہوئے زہروں کا فوری سپرے کریں ۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار چوڑے اور نوکیلے پتوں والی دونوں اقسام کی جڑی بوٹیاں موجود ہونے کی صورت میں دونوں طرح کے زہروں کو ملا کر یا ان کے پری مکسچرز جو مارکیٹ میں دستیاب ہیں کا سپرے کریں بصورت دیگر الگ الگ سپرے بھی کیا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کےلئے 100سے 120لیٹر پانی فی ایکڑ استعمال کریں اور سپرے اس وقت کریں جب سورج پوری طرح چمک رہا ہو اور فضا میں دھند یا فصل پرشبنم کے اثرات نہ ہوں۔