کاشتکار گندم کی فصل کو آبپاشی موسم اور پانی کی ضرورت کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے کریں، ترجمان محکمہ زراعت

207

لاہور۔27فروری (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے بتایا ہے کہ گندم کے آخری پانی موسم اور پانی کی ضرورت کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے25 مارچ تک مکمل کر لیں تاہم پچھتی کاشتہ فصل کو اس کے بعد بھی پانی لگایا جا سکتا ہے۔کاشتکار گندم کی فصل پر سست تیلہ کے حملہ کی صورت میں زرعی زہریں استعمال نہ کریںکیونکہ ان کے اثرات اچھے نہیں ہوتے ہیں۔زرعی زہروں کے بے جا استعمال سے ماحولیاتی آلودگی اور مفید کیڑوں کے خاتمہ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔تیلہ کے شدید حملہ کی صورت میں کاشتکار ٹھنڈے پانی کا استعمال کریں۔تیز بارش کی صورت میں بھی تیلہ کے حملہ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ کاشتکار اپنی فصل پر زرد اور بھوری کنگی کے حملہ کی صورت میں کنگی کے متاثرہ حصّوں پر پھپھوندی کش زہر استعمال کریں تاکہ یہ بیماری مزید نہ پھیل سکے۔کانگیاری سے متاثرہ پودوں کو نکالنے کے لئے بیمار پودوں کو زمین میں دبادیں تاکہ جرثومے تیزی سے نہ پھیل سکیں اور ایسے کھیتوں میں پانی کا وقفہ بڑھا دیں۔کاشتکار فصل پر چوہوں کے حملے کی صورت میں زنک فاسفائیڈ کی گولیاں یا ڈیٹیاگیس کی ٹکیاں استعمال کریں۔کاشتکار اپنی ضرورت کے مطابق اگلی فصل کا بیج خود تیار کریں اور اس مقصد کے لئے منتخب کھیت سے غیر اقسام کے پودوں کو نکال دیں۔کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کے علاوہ کانگیاری سے متاثرہ تمام پودے کاٹ کر شاپر میں ڈال کر زمین میں دبا دیں۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو متنبہ کیا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے کاشتکار ماسک استعمال کریں اور بلا ضرورت ایک دوسرے سے مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے پرہیز کریں۔اس کے علاوہ وقفہ وقفہ سے اپنے ہاتھ 20 سکینڈ تک صابن سے دھوئیں۔