اسلام آباد۔26فروری (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ذیلی ادارہ کامسٹیک نے پیر کو کامسٹیک سیکرٹریٹ میں ’’زوونوٹک امراض اور ڈی این اے ویکسینز میں حالیہ تحقیق اور ترقی ‘‘کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا۔ یہاں جاری بیان کے مطابق افتتاحی سیشن سے او آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی عبدالنور محمد سکندی، انڈونیشیا کے سفارت خانے کے پاکستان میں ناظم الامور رحمت ہندیارتا اور ترکی کے سفارتخانے کے پاکستان میں ایجوکیشن کونسلر مہمت تویران نے خطاب کیا۔
او آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ مقامی ویکسین کی ترقی کے شعبے میں سب سے اہم اقدام ہے۔ انہوں نے کامسٹیک کی تعریف کرتے ہوئے ویکسین کی ترقی کے میدان میں مقامی صلاحیت کی تعمیر اور خود انحصاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی بچانے والی ویکسین تیار کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے ویکسین کی تیاری اور فراہمی میں معاونت کی سرگرمیوں میں او آئی سی کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے ویکسین کی تیاری کے لیے او آئی سی ممالک کے درمیان وسیع تعاون پر زور دیا۔
پاکستان میں انڈونیشیا کے سفارت خانے کے ناظم الامور نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں مسلمان سائنسدانوں کے کام کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں انڈونیشیا نےویکسین کی تیاری کے لیے ایک مرکز کے طور پر حلال ویکسین کی تیاری پر کام شروع کیا۔
انہوں نے پاکستان کے صحت کے شعبوں اور او آئی سی کے رکن ممالک کو انڈونیشیا میں فارما اور صحت کے شعبوں میں مزید تعاون کی پیشکش کی۔ ترک سفارت خانے کے ایجوکیشن کونسلر مہمت تویران نے کہا کہ کامسٹیک او آئی سی ریاستوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور کامسٹیک نے جدت پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سیمینار میں 90 سے زائد سکالرز نے ذاتی طور پر اور آن لائن شرکت کی۔