اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ 36 ماہ میں مکمل ہو گا، 30 دن میں منصوبے پر کام شروع ہو جائے گا،
جاپان کی حکومت کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ نہیں بنا رہی، 185 ریلوے سٹیشن چھ ماہ میں شمسی توانائی پر منتقل کر دیئے جائیں گے۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ کراچی شہر اس وقت کچرا کنڈی بن چکا ہے، شہر میں وفاقی حکومت کے 16 مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے جو ایک سال میں مکمل ہو جائیں گے،
سپریم کورٹ نے 2020ء میں کراچی سرکلر ریلوے کو فعال بنانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد 28 کلومیٹر کا ٹریک فوری بحال کیا گیا لیکن ہماری دو ٹرینیں اس وقت پر نقصان میں چل رہی ہیں، کراچی سرکلر ریلوے 220 ارب روپے کا منصوبہ ہے،
اس کی تکمیل سے سفر کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی، ماضی میں سڑکوں سے زیادہ اگر ریلوے پر دھیان دیا جاتا تو اربوں روپے کی بچت ہو سکتی تھی، یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کیا جائے گا، ایف ڈبلیو او کو ٹھیکہ دینے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، جاپان کی حکومت کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ نہیں بنا رہی، کے سی آر کے لئے بجلی کی سہولت کا بھی انتظام کیا گیا ہے،
اس میں تعطل نہیں آئے گا، 185 ریلوے سٹیشن چھ ماہ میں شمسی توانائی پر منتقل ہو جائیں گے، اگر بجلی چوری اور سگنل کا نظام ٹھیک ہو جائے تو اربوں روپے کی بچت ہو گی، ایک سال میں سگنل کا نظام بہتر بنا دیا جائے گا، ایم ایل ون اور دیگر ریلوے منصوبے مکمل ہونے سے ریلوے کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا اور عوام کو سستی سفری سہولت میسر ہو گی۔