کوئٹہ۔ 26 دسمبر (اے پی پی):وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بلوچستان کی پسماندگی کو دور کیا جاسکتا ہے اس سلسلے میں سول سوسائٹی کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا، کرپشن اور بیڈ گورننس بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کے حل کیلئے صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں اقدامات اٹھا رہی ہے ، کرپشن کا خاتمہ سول سوسائٹی کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں این جی آوز کانفرنس کے موقع پر بلوچستان کی ترقی میں سول سوسائٹی کے کرادار کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹریز حاجی ولی محمد نورزئی ،نوابزادہ زرین خان مگسی ،رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ ،چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادرسمیت و دیگر موجود تھے ۔
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ موجود حکومت کی کوشش کہ ہے صوبے کو ترقی راہ پر گامزن کیا جائے جس کے لئے موجود صوبائی حکومت نے بہت سارے ترقیاتی کام شروع کئے ہیں ، ماضی میں بلوچستان کے صوبائی ترقیاتی بجٹ کا 60فیصد خرچ کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے صوبے میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر تھے مگر موجودہ کی کوشش ہے کہ رواں سال پی ایس ڈی پی کا 95فیصد استعمال کیا جائے گا جس سے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تبدیلی نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے شہداء کے بچوں کے لئے پرائمری سے ماسٹر تک تعلیم مفت دی جا ئے گی ،انہوں نے کہا کہ کہ بے نظیر اسکالرشپ پروگرام کے تحت ہزاروں بچوں کو اعلی تعلیم دلوائی جارہی ہے ، صوبائی حکومت نے پہلی دفعہ ٹرانسجینڈر اور اقلیتوں کے لئے اسکالرشپ پروگرام میں شامل کیا گیا ہے جبکہ صوبے ہر اضلاع میں 10 ،10 پوزیشن ہولڈرز کو بھی اسکالرشپ دیا جا ئے گا تاکہ صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا ئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام سب کو روز نوکری نہیں دے سکتی بلکہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مواقع فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے حکومت اخوت کے ساتھ مل کر نوجوانوں کو بلا سود قرضہ فراہم کریں گے جس سے وہ اپنا روزگار کر سکیں۔