کرکٹ اسٹارز کو دیکھنے کے شوق نے بال پکر بنایا، پاکستان کی نمائندگی کے خواب کو حقیقت بنانے کی لئے بہت محنت کی، کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم

لاہور۔23جنوری (اے پی پی):بابراعظم26 جنوری سے پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی قیادت کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب بابراعظم کسی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی قیادت کریں گے۔دونوں ٹیموں کے مابین سیریز کا پہلا میچ نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور دوسرا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، تاہم بابراعظم کے کرکٹ کیرئیر میں قذافی اسٹیڈیم لاہور کا کردار بہت اہم ہے کہ جہاں سال 2007 میں آخری مرتبہ پاکستان آنے والی مہمان ٹیم نے ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ بابراعظم اس ٹیسٹ میچ میں بطور بال پکر گراﺅ نڈ میں موجود تھے۔کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم بابراعظم کا کہنا ہے کہ کرکٹ نامور ستاروں کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھنے کا شوق قذافی اسٹیڈیم کھینچ لایا۔انکا کہناتھا کہ میںاپنی خواہش پر 2007 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ میچ میں بال پکر بنے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بال پکر کی حیثیت سے نہ صرف باﺅنڈری کراس کرنے والی گیندیں پکڑتے بلکہ کھلاڑیوں کو ناکنگ بھی کرواتے تھے،یہ انضمام الحق کے ٹیسٹ کیرئیر کا آخری میچ تھا، انہیں جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑنے کے لیے مزید 2 رنز درکار تھے مگر وہ اسٹمپ ہوکر پویلین واپس لوٹے۔ بابراعظم نے کہا کہ انضمام الحق کے پویلین واپس لوٹنے اور ڈریسنگ روم میں غصے سے بیٹ مارنے کا منظر آج بھی یاد ہے۔قومی ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ کرکٹ کیرئیر کا یہ سفر آسان نہیں رہا، دوہزار سات میں بال پکر سے دوہزار اکیس میں قومی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کرنے کے اس سفر میں انہوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اپنے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے بھی سخت محنت کی۔بابراعظم نے کہا کہ اے بی ڈویلئیرز سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔