کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں یورپی وزارت خارجہ کے باہرکشمیریوں کا احتجاجی کیمپ

برسلز۔5اگست (اے پی پی):کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ایکسٹرنل ایکشن سروس (یورپی وزارت خارجہ)کے باہر ایک احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ اس دوران متعدد کشمیریوں، پاکستانیوں اور یورپی باشندوں نے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانےوالے بھارتی مظالم کی مذمت کی اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے اس موقع پر کہاکہ 05 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اقدام کے بعد کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ برسلز میں احتجاج کا مقصد اقوام عالم خصوصا یورپی ممالک پر زوردینا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو فوری طور پربند کرائیں اور بھارت کا جموں و کشمیر پر غیر قانونی تسلط ختم کرانے میں مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ وہ کشمیری بچوں اور عورتوں سمیت مقبوضہ کشمیرکے لوگوں پر ظلم و ستم بند کرے، سیاسی رہنمائوں سمیت آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے اور انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوں سمیت تمام کشمیری قیدیوں کو رہا کرے، قابض افواج کو مقبوضہ کشمیر سے نکالا جائے، کشمیریوں کی نسل کشی و قتل و غارت بند کروایا جائے اور این جی اوز اور انسانی حقوق عالمی تنظیموں کو جموں و کشمیر آنے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کے معاہدوں اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔

برسلز میں احتجاجی کیمپ کے موقع پر علی رضا سید اور دیگر نے بھارت کی غیر قانونی حراست میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔یاسین ملک جو اپنے مطالبات کے حق میں کئی روز تک بھوک ہڑتال کے بعد گزشتہ ہفتے طبیعت خراب ہونے پر نئی دلی کی تہاڑ جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ برسلز میں احتجاجی کیمپ کے شرکانے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے تحت یاسین ملک کی زندگی بچانے کے لیے فوری کارروائی کرے اور اس سلسلے میں اپنا نمائندہ وفد بھارت روانہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ وفد کوبھارت کی جیلوں میں قیدکشمیریوں کی حالت زار کا جائزہ بھی لینا چاہیے ۔

عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ اور ن یورپی یونین کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ یاسین ملک کو بچائیں اورانہیں انصاف دلوانے کے لیے فوری طور پر بھارت پر دبا ڈالیں۔علی رضا سید نے کہاکہ اس سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ اور اعلی یورپی حکام کو خطوط بھی لکھے ہیں۔انہوں نے ایک یادداشت بھی یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے حوالے کی جس میں یورپی یونین سے کہاگیا ہے کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کروانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔یاداشت میں یاسین ملک، خرم پرویز، احسن انتو سمیت تمام کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

احتجاجی کیمپ کے دوران علی رضا سید نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اورشبیر احمد شاہ سمیت کئی دیگر کشمیری رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی شدید مذمت کی اور ان کی فوری ہائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی کیمپ میں اہم شخصیات سردار صدیق، چوہدری خالد جوشی، را مستجاب احمد، ملک اجمل، زبیراعوان، سلیم میمن، سردارنسیم ایڈوکیٹ، سردار زاہد ظاہر، شازیہ اسلم، راجہ جاوید، سید اظہر شاہ، ندیم مہر، راجہ عبدالقیوم، سید وصی شاہ اورسید اسلم شاہ نے شرکت کی ۔