کشمیری عوام کی امنگوں کے خلاف کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں، پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اٹھایا ہے، نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار کا ”یوم استحصال کشمیر“ کے موقع پر ریلی سے خطاب

203
Kashmir Exploitation Day

اسلام آباد۔5اگست (اے پی پی):نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کی امنگوں کے خلاف کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں ہے، پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اٹھایا ہے، بھارت نے آج سے 5 سال قبل اپنے آئین میں ترمیم کرکے خود ایک غیر آئینی اقدام کیا ہے۔ نائب وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں ”یوم استحصال کشمیر“ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیر یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں اور کارکنوں کے علاوہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما بھی موجود تھے۔نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان حق خودارادیت کے لئے برسر جدوجہد کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اتنا ہی جمہوریت کا دعوےدار ہے تو وہ جموں و کشمیر میں فوری طور پر رائے شماری کرانے کا اعلان کرے، بھارتی مظالم اور غیر آئینی اقدامات کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، بھارت کے غیر آئینی اقدامات کا مقصد علاقے کی ڈیمو گرافی کو تبدیل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کی طرح غزہ کے مسلمانوں، جہاں 40 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، کے لئے بھی ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر ایک دن پاکستان کے ساتھ شامل ہوکر رہے گا۔ قبل ازیں ”یوم استحصال کشمیر “ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفتر خارجہ سے پیر کو ایک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی نے کی۔ ریلی میں دفتر خارجہ کے افسران اور ملازمین سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ریلی کے شرکا بعد ازاں پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک تک گئے جہاں ریلی نے ایک جلسہ کی شکل اختیار کی۔ ریلی سے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ ریلی میں شریک افراد نے بھارت کے غیر قانونی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور 5 اگست 2019 سے جاری بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی مذمت کے لئے بینر اٹھا رکھے تھے۔

بھارت نے اپنے غیر قانونی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ کو حیثیت کمزور کرنے کیلئے آج سے 5 سال قبل یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کئے، بھارت5 اگست 2019 سے لیکر اب تک علاقے میں اپنے غیر قانونی اقدامات سے بین الاقوامی قوانین، کشمیری عوام کی امنگوں اور جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی یکسر خلاف ورزی کررہا ہے۔ ریلی کے شرکا نے پاکستان کے اس موقف کا ایک بارپھر اعادہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے حق ِخودارادیت کے حصول کیلئے ان کی جاری منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔