کشمیر کا مسئلہ سیاسی، گروہی اور ذاتی مفادات سے بہت بلند تر ہے، صدرآزاد کشمیر سردار مسعود خان

61
جو بائیڈن اور کمالہ ہریس کے اقتدار میں آنے سے مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہوئی ہے، سردار مسعود خان
جو بائیڈن اور کمالہ ہریس کے اقتدار میں آنے سے مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہوئی ہے، سردار مسعود خان

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ سیاسی، گروہی اور ذاتی مفادات سے بہت بلند تر ہے۔ ہمیں اپنی تمام توانائیوں کو یکجا کر کے اور ایک قوم بن کر پوری طاقت سے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہو گا اور اس سلسلے میں نوجوان نسل نئی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا کر ڈیجیٹل سپیس کا درست استعمال کر کے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کا توڑ کر سکتے ہیں اور کشمیر کے حوالے سے درست بیانیے کو دنیا کے سامنے پیش کر کے اپنا قومی فریضہ ادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے ڈیجیٹل کمپوننٹ کی ری لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان اور پاک آفئیرز کے تعاون سے کیا تھا۔ تقریب سے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی، جموں وکشمیرتحریک حق خودارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے بھی خطاب کیا جبکہ برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیر گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہم، ممبر پارلیمنٹ اینڈریو گوائن، یورپین پارلیمنٹ کے سابق رکن جولی وارڈ، برطانوی دارلعوام میں شیڈو ڈپٹی قائد ایوان اور رکن پارلیمنٹ افضل خان، لارڈ ٹموتھی کرکوپ، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ انتھیا منکناٹائر، لارڈ واجد خان، مائیک ووڈ، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ شفق محمد نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کیا۔ صدر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں تحریک حق خودارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور اُن کی ٹیم کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت میں نہ صرف برطانوی پارلیمنٹ کے اندر بلکہ پورے یورپ میں کشمیر کاز کے لئے قابل قدر خدمات انجام دیں اور کشمیریوں اور دنیا کے درمیان موجود خلاء کو موثر انداز میں پُر کیا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں سے دنیا کو پوری طرح آگاہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ڈیجیٹل کمیونیکیشن کے میڈیم کو پوری طرح استعمال کیا جائے۔