کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے ہیومن رائٹس سب کمیٹی یورپین پارلیمنٹ کی چیئر ماریہ ایرینا کو ایک خط

103
کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے ہیومن رائٹس سب کمیٹی یورپین پارلیمنٹ کی چیئر ماریہ ایرینا کو ایک خط

اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):یورپی یونین میں کشمیر کونسل کے چیئرمین نے عالمی برادری بالخصوص یورپی یونین کی توجہ اس طرف مبذول کرائی ہے کہ بھارتی فورسز نے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں "انتہائی وحشیانہ جبر”جاری رکھا ہوا ہے اور وہاں صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔

کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے ہیومن رائٹس سب کمیٹی یورپین پارلیمنٹ کی چیئر ماریہ ایرینا کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کیئے جانے اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی معصوم شہریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں اور گزشتہ دو دنوں میں فوجیوں نے ضلع کولگام کے پومبائی اور گوپال پورہ اور سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں سرچ آپریشنز کے دوران مزید پانچ نوجوانوں کو شہید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف احمد بٹ شہید اور ڈاکٹر مدثر گل شہید کے اہل خانہ نے سری نگر میں حیدر پورہ کے علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ان کے بیہمانہ قتل کے مذمت میں سرینگر میں شمع روشن کر کے احتجاج کیا ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں مزید کہاکہ مقبوضہ کشمیر گزشتہ چار دنوں میں مارے گئے معصوم نوجوانوں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے رواں ماہ میں 15 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں ایک ڈاکٹر اور ایک تاجر بھی شامل ہے جنہیں قتل کرنے سے پہلے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مقابلوں میں شہید کیے جانے والوں کی لاشیں بھی ان کے قریبی عزیزوں کی طرف سے مناسب تدفین کے لیے اہل خانہ کے حوالے نہیں کی جا رہی ہیں۔کشمیر کونسل کے سربراہ نے یورپی یونین کے رکن پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارتی حکام نے شہید ہونے والے شہریوں کے دھرنا دینے لواحقین کو لاشوں کی واپسی کے بعد گرفتار بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو گزشتہ 7 دہائیوں سے انتہائی وحشیانہ بھارتی ظلم واستبداد اور جبر کا سامنا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں معصوم شہریوں کا قتل بھارتی فوجیوں کی طرف سے استعمال کیا جانے والا دہائیوں پرانا غیر قانونی جنگی حربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حقائق عالمی برادری اور یورپی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کی کمیٹی کے ارکان کے ضمیر کو جھنجھوڑ نے کے لیے کافی ہونے چاہیے ۔انہوں نے خط میں لکھا کہ جو لوگ یورپی اداروں میں انسانی حقوق کے ذمہ دار ہیں وہ اس انسانیت سوز جرائم کونظر انداز نہیں کر سکتے اور اس سے منہ نہیں موڑ سکتے۔

علی رضا سید نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کو ایک نئی قرارداد کے ساتھ سامنے آنا چاہیے اور یورپی یونین کی ایکسٹرنل سروس سے رجوع کرنا چاہیے جس میں بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی کرنے والی مودی کی حکومت کو روکنے کے لیے ای یو -انڈیا معاہدے کو استعمال کرنے کا کہا جائے۔