کشمیر کے عوام بھارتی قیادت کی طرف سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں: حریت کانفرنس

66
حریت کانفرنس
کل جماعتی حریت کانفرنس کا1965کی جنگ کےہیروز کو شاندار خراج عقیدت

سرینگر۔25فروری (اے پی پی):غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع شوپیاں میں تین کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔ کشمیری میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے امشی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔

بھارتی فوجیوں اورپولیس نے بڈگام ، بارہمولہ اور کشتواڑ اضلاع کے مختلف علاقوں میں چھاپوں اور محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کے دوران سات کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں گرفتاریوں میں تیزی کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں نوجوانوں ، سیاسی رہنماؤں اورکارکنوں کو روزانہ کی بنیاد پرگرفتارکیاجارہا ہے جس کاواحد مقصدانہیں جدوجہد آزادی ترک کرنے پر مجبورکرناہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک بیان میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 1991 کے کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری واقعے میں ملوث ایک بھی بھارتی فوجی کو تین دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال سزا نہیں دی گئی۔ بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کی رات کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں سو کے قریب خواتین کی آبروریزی کی تھی۔

دریں اثنا، قابض انتظامیہ نے مسلسل 30ویں ہفتے لوگوں کوسرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما، آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی مسلسل بندش کی مذمت کی۔

انہوں نے نوجوانوں کو جاری آزادی کی تحریک سے دور کرنے کی کوشش کے تحت پورے علاقے میں شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے پر بھی انتظامیہ کی مذمت کی۔ادھر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ فسطائی نریندر مودی کی قیادت میں بھارت میں مسلمانوں پر منظم جبر اور انکی پسماندگی نے دو قومی نظریہ کے تصور کو درست ثابت کر دیا ہے جس کی بنیاد پر قائداعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کی تحریک کی قیادت کی تھی ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی فسطائیت نے اس حقیقت کی توثیق کر دی ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں کا اپنی مذہبی، ثقافتی اور معاشرتی اقدارکے مطابق اپنی زندگی گزارنے کے لیے علیحدہ وطن کا مطالبہ جائز تھا۔