کماد کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جاری

16
Bihari Kamad

لاہور۔1جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے رواں ما ہ جولائی کے دوران کماد کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جاری کر دیں ۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کماد کی فی ایکڑزیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ کماد کی فصل میں بارش کی آمد کے ساتھ ہی جولائی میں گورداسپوری گڑواں کے پروانے نکل آتے ہیں۔ اس کی سنڈیوں کے حملہ کے باعث گنے کے اوپر کا حصہ پہلے مرجھاتا ہے اور پھر سوکھ جاتا ہے۔ تیز ہوا اور ہاتھ لگانے سے گنا کٹ کر گر سکتا ہے۔

گورداسپوری بورر کا حملہ چونکہ ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتا ہے لہذا کا شتکار ماہ جولائی کے دوران فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور اگر کہیں حملہ نظر آئے تو حملہ شدہ پودوں کے متاثرہ حصے سے دو یا تین پوریاں نیچے سے کاٹ کر زمین میں دبادیں اور اس کے شدید حملہ کی صورت میں کھیت کو مونڈھا ہر گز نہ رکھیں۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ گھوڑا مکھی کے بچے اور بالغ نچلی سطح سے رس چوستے ہیں۔ ان کے جسم سے نکلنے والے مواد کی وجہ سے کالے رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے جس سے پتوں میں خوراک بنانے کا عمل رک جاتا ہے۔ کماد کی گھوڑا مکھی کو ختم کرنے کیلئے کاشتکارایسے کھیتوں میں جہاں طفیلی کیڑا وافر مقدار میں موجود ہوطفیلی کیڑے کے انڈے اور کو یوں والے پتے 6 انچ لمبائی میں کاٹ دیں۔ کماد کی سفید مکھی کے بچے پتوں سے رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔

زیادہ حملہ کی صورت میں پتے پہلے ہو کر خشک ہو جاتے ہیں اور پودوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے۔ حملہ تھوڑی جگہ پر ہو تو حملہ شدہ پتوں کو کاٹ کر زمین میں دبادیں۔ گنے کی اونچائی چھ فٹ ہونے سے پہلے محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے دانے دارز ہر کا استعمال کریں۔