کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نےمنگل کو یوم شہداء منایا

55
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نےمنگل کو یوم شہداء منایا

سرینگر۔13جولائی (اے پی پی):کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نےمنگل کو یوم شہداءمنایا جس کا مقصد 13جولائی 1931 اورتحریک آزادی کے دیگر تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق”یوم شہداء” منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے دی تھی جبکہ تمام آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ۔

مقبوضہ علاقے میں منگل کو مکمل ہڑتا ل رہی جبکہ مزار شہداء نقشبند صاحب سرینگر کی طرف مارچ کیاگیا جہاں13جولائی 1931کے شہداء دفن ہیں ۔ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آزاد کشمیر ، پاکستان اور دنیا بھر کے اہم دارالحکومتوں میں ریلیاں اور سیمینارز کا اہتمام کیا گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ کامیاب ہڑتال اور مارچ دنیا کے لئے یہ واضح پیغام ہےکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پر امن حل پر یقین رکھتے ہیں اور وہ کسی بھی قیمت پر بھارت کے تسلط کو قبول کرنے پر تیار نہیں۔

یاد رہے کہ 13جولائی 1931ء کو ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں نے یکے بعد دیگرے 22کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا جب وہ سرینگرسینٹرل جیل کے باہرعبدالقدیر نامی ایک شخص کے مقدمے کی سماعت کے موقع پر جمع تھے جس نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔ اس دوران نماز ظہر کا وقت ہواتو ایک نوجوان اذان دینے کیلئے کھڑا ہوا ۔

ڈوگرہ فوجیوں نے اذا ن دینے والے نوجوان کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر اذان جاری رکھی اوراسے بھی فوجیوں نے گولی مارکر شہید کردیا ۔ اس طرح اذان مکمل ہونے تک22نوجوان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے تھے ۔