اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ کوئٹہ۔ کراچی۔ چمن شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا تین عشروں سے وعدہ کیا جاتا رہا، وزیراعظم عمران خان اب عوام کا یہ دیرینہ خواب پورا کرنے جا رہے ہیں، آئندہ ماہ اس شاہراہ کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔
منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس شاہراہ کی لمبائی 796 کلومیٹرہے، اسے دو رویہ کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس پر حادثات معمول بنے ہوئے ہیں، ماضی میں حکومتیں اس شاہراہ کی تعمیر کے وعدے کرتی رہیں لیکن عملی کام نہیں کیا، اب موجودہ حکومت اس پر کام تیز کر رہی ہے اور اس 330 کلومیٹر کے پہلے سیکشن کا ٹینڈر اور کنٹریکٹ ہو چکا ہے، وزیراعظم آئندہ ماہ اس کا سنگ بنیاد رکھیں گے جبکہ دیگر دو سیکشنز بھی فزیبلٹی اور ڈیزائن کے مراحل میں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 3800 کلومیٹر سڑکیں موجودہ حکومت کے دور میں تعمیر ہو رہی ہیں، ویسٹرن روٹ سی پیک کا حصہ بنانا ایک خواب تھا، موجودہ حکومت نے محروم علاقوں کو سی پیک میں شامل کیا ہے، جنوبی بلوچستان، جنوبی خیبرپختونخوا، انضمام شدہ اضلاع اور دیگر محروم علاقوں کی ترقی کے لئے کثیر فنڈز فراہم کئے گئے ہیں، ژوب، خضدار، بسیمہ، نوکنڈی، ماشکیل، کوئٹہ بائی پاس اور ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس جیسے بڑے منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں ۔
مسلم لیگ (ن) نے اپنے گزشتہ پانچ سالہ دور میں پورے ملک میں 2000 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جبکہ موجودہ حکومت صرف بلوچستان میں 3800 کلومیٹر طویل سڑکیں تعمیر کر رہی ہے جبکہ پورے ملک میں 7889 کلومیٹر سڑکوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، ہمارے پہلے تین سال میں دو ہزار 32 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی گئیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے اس دور میں 732 کلومیٹر سڑکوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ۔ کراچی۔ چمن شاہراہ کو خونی شاہراہ کہا جاتا ہے اب یہ دو رویہ ہونے کے بعد خونی شاہراہ نہیں رہے گی اور عوام کو سفر کی بہتر سہولت میسر آئے گی۔