اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):وزارت بحری امور نے کورنگی فش ہاربر کی جدید کاری کے لیے ایک انقلابی منصوبے کا آغاز کیا ہے، جس سے آئندہ پانچ سال میں براہِ راست اور بالواسطہ طور پر 100 ملین ڈالر سے زائد کی معاشی سرگرمیاں پیدا ہونے کی توقع ہے، یہ اقدام بلیو اکانومی کے فروغ کے حکومتی عزم کا حصہ ہے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری کی قیادت میں اس منصوبے کا مقصد کورنگی فش ہاربر کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے، جس کے تحت بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور تکنیکی اپ گریڈیشن شامل ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہ منصوبے سے 3 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جو تعمیرات، لاجسٹکس، فش پروسیسنگ اور ماہی گیری کے شعبے میں دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ، سمندری خوراک کی پروسیسنگ کی صلاحیت میں بھی 50 فیصد اضافہ متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سٹریٹجک اقدام پاکستان کی 375 ارب ڈالر کی جی ڈی پی میں خاطر خواہ حصہ ڈالے گا، بحری معیشت کو مضبوط کرے گا اور طویل مدتی قومی ترقی کو سہارا دے گا۔واضح رہے کہ اس منصوبے کا مرکزی فش آکشن ہال کی مکمل تعمیر نو ہے، جہاں جدید سہولیات متعارف کرائی جائیں گی تاکہ شفافیت، صفائی اور ہینڈلنگ کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نیا ہال بین الاقوامی فوڈ سیفٹی اور ایکسپورٹ سرٹیفکیشن کے معیار پر پورا اترے گا، جس سے پاکستان سے عالمی سطح پر فش ایکسپورٹس میں اضافہ ممکن ہوگا۔جنید انور چوہدری نے مزید کہا کہ اس منصوبے میں ایک فلوٹنگ جیٹی کا اضافہ بھی شامل ہے جو ہاربر کی آپریشنل صلاحیت کو بڑھائے گی۔ اس سے ماہی گیری کی کشتیوں کی آمد و رفت میں آسانی ہوگی اور ٹرن اراؤنڈ ٹائم میں کمی آئے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ جیٹی ڈھانچے کی مکمل اوورہالنگ بھی منصوبے کا حصہ ہے، جس میں مضبوطی، رسائی میں بہتری اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ماحولیاتی پائیداری کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات شامل کئے جائیں گے تاکہ بحری حیاتیات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دارانہ طریقہ کار اپنایا جا سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ فشریز سیکٹر پاکستان کی بحری معیشت کا ایک اہم ستون ہے جس میں قومی ترقی کوے فروغ کی بھرپور صلاحیت ہے۔
انہوں نےکہا کہ کورنگی فش ہاربر کو ماڈل فشریز میں تبدیل کرنا صرف ایک ڈھانچہ جاتی منصوبہ ہی نہیں بلکہ یہ پاکستان کی بحری صلاحیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنے کا عہد بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورنگی فش ہاربر کی جدید کاری سے ملکی جی ڈی پی میں بحری شعبے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھے گا۔ یہ اقدام ہماری بلیو اکانومی کی ترقی کی وسیع تر حکمت عملی سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس سے نہ صرف پائیدار ترقی ممکن ہوگی بلکہ روزگار کے نئے مواقع اور ساحلی علاقوں میں معیارِ زندگی میں بھی بہتری آئے گی۔
وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ ماہی گیری کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گا، پاکستان کی عالمی منڈی میں مسابقت بڑھائے گا اور سمندری وسائل کے پائیدار و مؤثر استعمال کو یقینی بنائے گا۔ جنید انور چوہدری نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ ملک بھر کے دیگر ہاربرز اور فشریز کو بھی اسی طرز پر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی فش ہاربر مستقبل کے منصوبوں کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا جس کی کامیابی کو قومی سطح پر دہرایا جائے گا تاکہ فشریز سیکٹر کی جامع تبدیلی ممکن ہو۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602324