کورونا وائرس پھیلنے کے ساتھ ہی اٹلی کی سٹاک مارکیٹوںمیں شدید مندی

بھارت میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 9 لاکھ سے تجاوز، ایک لاکھ 55 ہزار7 سو ہلاکتیں
بھارت میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 9 لاکھ سے تجاوز، ایک لاکھ 55 ہزار7 سو ہلاکتیں

روم۔ 9 مارچ (اے پی پی) کورونا وائرس پھیلنے کے ساتھ ہی اٹلی کی سٹاک مارکیٹوںمیں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ پیر کے روز حکومت نے ملک کی چوتھائی آبادی کے حامل وسیع شمالی حصے کو سیل کر دیا ہے۔ سیل کئے گئے علاقوں میں میلان اور وینس کے شہر بھی شامل ہیں جہاں چین کے متاثرہ صوبے ہوبی جیسی صورتحال دکھائی دے رہی ہے ۔ پولیس نے تمام ریلوے اسٹیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت روک لی ہے جبکہ میلان سے آنے والی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں ۔ سرکاری اعلان میں کہاگیا ہے کہ قواعد کی خلاف ورزی پر تین ماہ قید یا 206 یورو جرمانہ کی سزا ملے گی۔ اطالوی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے یہ اقدام لاکھوں افراد کی صحت کی خاطر اٹھایا ہے۔ دوسری جانب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بیماری مزید پھیل سکتی ہے جس کا نتیجہ عالمی معیشتوں میں کساد بازاری کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔ نئے تجارتی ہفتے کے آغاز ہی میں ایشیا کی اسٹاک مارکیٹیں مالیاتی بحران کی لپیٹ میں آ گئی ہیں۔ ٹوکیو اور سڈنی کی منڈیوں کے حصص میں چھ فیصد سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ۔ واضح رہے کہ دنیا کے 99 ممالک میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 10 ہزار افراد اس بیماری کا شکار ہوچکے ہیں اور سکولوں کی بندش اور سفر پر پابندیوں کے باعث روزمرہ زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ خدشہ ہے کہ اگلے مرحلے میں دنیا کی سب سے بڑی امریکی معیشت بھی اس زد میں آ سکتی ہے کیونکہ 30 امریکی ریاستیں اس وقت کورونا وائرس سے متاثر ہیں، 21 افراد ہلاک ہوچکے جبکہ مریضوں کی تعداد 500 تک پہنچ گئی ہے۔ ریپبلکن کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ سابق صدارتی امیدوار ٹیڈ کروز اور پارٹی رہنما میٹ شالپ بھی اس وائرس کا شکار ہیں جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہیں۔ ٹیڈ کروز نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انہوں نے واشنگٹن میں ایک کانفرنس کے دوران ایک ایسے شخص سے ہاتھ ملایا جس میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کامثبت نتیجہ سامنے آیا تھا ۔ ٹیڈ کروز نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر لکھا ہے کہ وہ اس ہفتے تک ٹیکساس میں اپنے گھر پر رہیں گے تاکہ 14 دن کا پیریڈ مکمل ہو جائے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کیلیفورنیا کے ساحل پر پھنسے کورونا سے متاثرہ اس کروز جہاز کے متعلق فیصلہ کرنے میں تقسیم کا شکار ہوئی تھی جس کے 3500 مسافروں میں سے 21 میں وائرس کے انفیکشن کی تصدیق ہوگئی ہے۔ کابینہ کے سیکرٹری بین کارسن کا کہنا ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہیں تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔ ادھر صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں بتایاکہ ہمارے پاس کورونا وائرس سے نمٹنے کا مربوط اور عمدہ منصوبہ موجود ہے۔ اے این زیڈ بینک کے مارکیٹ محققین کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت بحران پر سست روی دکھا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی تجارت ، سرمایہ کاری اور ترقی سے متعلق کانفرنس (یو این سی ٹی اے ڈی) کی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے سے دنیا بھر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 15 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔ چین نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے نئے انفیکشنز کی تعداد میں ریکارڈ کمی آئی ہے جس کے بعد ووہان میں بیشتر عارضی ہسپتالوں کو بند کردیا گیاہے ۔ چین کے قومی صحت کمیشن نے بتایا کہ ملک بھر میں 40 نئے کیس سامنے آئے ہیں ۔جنوبی کوریا میں بھی کورونا کے وائرس میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے ۔کوریا مراکز برائے انسداد امراض (کے سی ڈی سی) نے بتایا کہ اتوار تک مجموعی طور پر 248 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔