واشنگٹن۔8مارچ (اے پی پی):کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کےاثرات کے باعث رواں عشرے کے دوران بعض ممالک میں اضافی طور پر ایک کروڑ بچیوں کی کم عمری میں شادی کا خدشہ ہے۔ یہ بات یونیسیف نے پیر کو خواتین کے عالمی دن پر ’’کورونا وائرس: بچوں کی کم عمری کی شادی کے خدشہ میں اضافہ ‘‘کے نام سے جاری رپورٹ میں بتائی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیسیف نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث سکولوں کی بندش، معاشی بحران ، معمول کی سرگرمیوں کی بندش ، حاملہ ہونے اور ماں یا باپ میں سے کسی ایک یا دونوں کی موت سے انتہائی غریب اور کمزورطبقہ سے تعلق رکھنے والی کم عمر بچیوں کی شادیوں میں حالیہ سالوں میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔
مطالعے کے مطابق گزشتہ 10 سال کے دوران جن خواتین کی کم عمری میں شادی کی ان کی کی شرح 15 تک کم ہو گئی ہے تاہم اب اس شرح میں پھر اضافے کا خدشہ ہے ۔ یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا کہ لاکھوں بچیوں کو پہلے سے درپیش مشکل صورتحال کورونا وائرس کی وبا سے مزید ابتر ہو گئی ہے جس پر دنیا پہلے ہی قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث سکولوں کی بندش، دوستوں سے الگ ہونے، غربت میں اضافے اور بے روزگاری نے جلتی آگ میں تیل ڈالنے کا کام کیا ہے جس کے سبب برسوں سے جاری نابالغ بچوں کی شادیوں کے رجحان کے خلاف جدوجہد کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یونیسیف نے انکشاف کیا کہ کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں خاص طورپر لڑکیوں کی زندگی پر شدید منفی اثرات مرتب کیے ہیں اور وبا کے سبب خاندانوں پر پڑنے والے اقتصادی بوجھ اور بے روزگاری کی وجہ سے بھی زیادہ تر متاثرہ خاندان لڑکیوں کی کم عمری میں شادیوں پر مجبور ہو گئے۔مطالعے کے مطابق کم عمری میں بچیوں کی شادیوں سےجہاں انہیں گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور تعلیمی سہولیات تک رسائی نہیں دی جاتی وہیں انہیں قبل از وقت ماں بننے اور زچگی کے دوران پیچیدگیوں جیسے مسائل اور اموت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہی نہیں بچیوں کے خاندان اور اس کے دوستوں سے الگ ہونے سے ذہنی مسائل کی شرح میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے ۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ خاندانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے دوبارہ سکول کھولیں، قانونی اصلاحات پر عملدرآمد کریں ، صحت اور سماجی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنائیں اور ایسا کرنے سے ہم بچیوں کی کم عمری میں شادیوں کی شرح میں کمی لا سکتے ہیں اور ان کا بچپن انہیں واپس لوٹا سکتے ہیں۔