اسلام آباد ۔ 4 جولائی (اے پی پی) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی وباءکے اثرات کو کم کرنے کے ضمن میں تجارت اورکاروباری سرگرمیوں کے تسلسل کو برقرارکھنا اورمحصولات کے ذرائع کومحفوظ کرنا ضروری ہے کیونکہ صرف اسی صورت میں اندرونی وسائل کو متحرک اوربرقرارکھا جاسکتا ہے۔ یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرانتونیت سائی نے ہفتہ کو اپنے ایک آرٹیکل میں کہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ غیرمعمولی حالات میں غیرمعمولی اقدامات اورفیصلے کئے جاتے ہیں، وائرس کے اثرات کوکم کرنے اورپائیداراقتصادی بڑھوتری کیلئے پالیسی سازوں کو ان اقتصادی اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا جو پالیسی سازی کاکام کررہے ہیں، حکومتوں کواس وقت فیصلہ سازی میں مشکلات کا سامنا ہے ، کئی ممالک ایسے ہیں جن کی مضبوط اقتصادی بنیادیں نہیں ہیں اورنہ ہی ان کے پاس تکنیکی مہارت ہیں، ان ممالک کو بڑھتے ہوئے مصارف کا دباﺅ، حکومتی محصولات میں کمی اورقرضوں میں اضافہ جیسے مسائل کابھی سامنا ہے۔ اس صورتحال میں پائیدارترقی کے اہداف کاحصول مزیدمشکل ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حالات میں حکومتوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ تجارت اورکاروباری سرگرمیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے اورمحصولات کے ذرائع کومحفوظ کرنے کیلئے اقدامات کرے کیونکہ صرف اسی صورت میں وباءکے اثرات کوکم کرنے کیلئے اندرونی وسائل کو متحرک اوربرقرارکھا جاسکتا ہے۔آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرنے کہاکہ موجودہ حالات میں دنیاءکے غریب ترین ممالک کیلئے بیرونی قرضوں کی ادائیگی ایک مشکل مرحلہ ہے، اس ضمن میں آئی ایم ایف نے 27 ممالک کیلئے اپنے قرضوں میں سہولت فراہم کی ہے جبکہ عالمی بینک اورگروپ 20 کے ممالک کے ساتھ مل کردیگر نوعیت کے اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔