کورونا کی دوسری لہر کے گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں 5 گنا اضافہ ہوا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات

اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمرنے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کیسز میں بہت تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں 5 گنا اضافہ ہوا، جلسے میں ہزاروں لوگ آئیں گے اور کورونا پھیلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 12 اکتوبر کو این سی او سی نے تجویز دی تھی کہ بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی جائے، بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا اور گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں 5 گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے جلسے پاکستان کے عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں، جلسے میں ہزاروں لوگ آتے ہیں اور ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوتا اس سے وائرس پھیلتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رشکئی میں وزیراعظم نے اپنی تقریب منسوخ کر دی، رشکئی میں سپیشل اکنامک زون کا افتتاح ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے پھیلائو میں اضافہ کے خدشہ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے اپنے جلسے کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے دوہرے معیار کی وجہ سے شدید نقصان ہو رہا ہے، اپنے گھروں کی تقاریب میں یہ لوگوں کو کہتے ہیں کورونا ٹیسٹ کروا کر آئیں اور جلسوں میں عوام کو اکٹھا کرنے کے درپے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جن حفاظتی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے لوگوں کو کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی ہے اگر ان حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو انتظامی کارروائی کرنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے مارکیٹوں کے اوقات کار میں کمی کی ہے، این سی او سی نے کراچی میں مارکیٹیں جلد بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا، مارکیٹیں جلد بند کرنے کا فیصلہ سندھ حکومت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت انتہائی تشویشناک صورتحال ہے، پوری قوم کو یکجا ہو کر کوشش کرنی چاہیے، کورونا کا علاج احتیاط سے ہی ممکن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے وزارت صحت کی جانب سے دی گئی درخواست کے بعد ای سی سی سے ڈیڑھ سو ملین ڈالرز کی ویکسین خریدنے کی اصولی منظوری لی گئی، ویکسین کے معاملے پر این سی او سی کے آئندہ اجلاس میں مزید غور کیا جائے گا۔