اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کے مشکل حالات کے دوران 15 ملین افراد کو مالی معاونت کے طور پر 179 ارب روپے دیے گئے، آسان قرض کی سہولت 10 اضلاع سے بڑھا کر 28 اضلاع جبکہ بلاسود قرضوں کی فراہمی کا دائرہ کار 138 اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ کووڈ 19 کے دوران ہم نے اپنے باقی منصوبوں کے اہداف بھی حاصل کیے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزیر خزانہ شوکت ترین کے ہمراہ اقتصادی جائزہ رپورٹ کے اجرا کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے احساس پروگرام کا لائحہ عمل بنا تھا، پہلے سال اس کے ہم نے انتظامی ڈھانچے بنائے اور اس کا انفراسٹرکچر ڈیویلپ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی عالمی وبا کے باعث 24 ملین افراد جو دہاڑی دار یا عام آدمی تھے، ان کی معیشت کا پہیہ یکایک رک گیا اور وہ مشکلات سے دوچار ہو گئے۔
حکومت نے فوری طور پر ان کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے احساس پروگرام کے تحت 15 ملین لوگوں کو 179 ارب روپے کی مالی مدد فراہم کی گئی، کوشش تھی کہ شفاف، منظم اور غیرجانبدارانہ حکمت عملی کے تحت کام کریں اور بڑی حد تک ہم اس میں کامیاب ہوئے۔
ہم نے کووڈ 19 کے دوران غریب افراد کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ اپنے باقی اہداف پر بھی نظر رکھی ہے اور وہ ہم نے انہیں حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہوئے۔ ایسی بات نہیں ہے کہ ہم نے کووڈ 19 کے دوران اپنے باقی اہداف حاصل نہیں کیے بلکہ بہتر حکمت عملی کے تحت احساس پروگرام کے تمام منصوبوں کو جاری رکھا گیا۔ جب ہم بہت متحرک انداز میں کووڈ 19 کے باعث مالی مشکلات کا شکار افراد کو کیش فراہم کر رہے تھے، ہم نے اس کے ساتھ ساتھ نیشنل سوشل اکنامک سروے کو ریفارم کیا جو آج 91 فیصد مکمل ہے۔
کووڈ 19 کے دوران 50 نشوونما مراکز قائم کیے ہیں۔ سماجی تحفظ کے تعلیمی وظائف کے نظام کے تحت 50 اضلاع سے اس کا دائرہ کار پورے ملک میں لے جائیں گے۔ بلاسود قرضوں کی جو فراہمی تھی اسے 110 سے بڑھا کے 138 اضلاع تک کر رہے ہیں۔ انڈر گریجوایٹ کا ہدف بھی ہم نے حاصل کیا ہے۔
لاک ڈائون کے دوران عوام کی بہبود ایک چیلنج تھا مگر وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں بہتر فیصلے کیے اور 15 ملین لوگوں کو احساس کیش پروگرام میں شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سماجی تحفظ کے بجٹ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا مگر اس حکومت نے وہ روایت ختم کر دی اور ہر ایک بندے کو اس کا حق پہنچانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔