پشاور۔ 09 جنوری (اے پی پی):خیبرپختونخواکے ضلع دیرلوئر میں کوٹوپن بجلی گھر کی تعمیر آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ رواں سال منصوبے کی کامیاب تکمیل کے بعد 40.8 میگاواٹ سستی بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی جس سے صوبے کو سالانہ 1.7 ارب روپے سے زائد آمدن ہوگی اورصوبے میں روزگارکے نئے مواقع پیدا ہونگے۔ منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے ملک میں بجلی بحران پر قابو پانے مدد ملے گی۔ کوٹوپن بجلی منصوبے کی بروقت تکمیل ہی صوبے کے عوام کی خوشحالی کا باعث بنے گی اور معیشت کو استحکام ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے توانائی طارق محمودسدوزئی نے کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی جگہ کا ہنگامی دورہ کرتے ہوئے کیا۔
طارق محمودسدوزئی نے منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لیتے ہوئے منصوبے کے مختلف حصوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ منصوبے پر کام کی پیشرفت کے بارے میں پراجیکٹ ڈائریکٹر سلطان روم نے منصوبے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کووڈ 19 ایمرجنسی کے دوران منصوبے کے لئے مشینری لانابھی مشکل ثابت ہوا جس کے باعث منصوبہ معمولی تاخیر کا شکار ہوا۔ اس موقع پر معاون خصوصی نے منصوبے پر کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فیلڈ سٹاف کو خبردارکیاکہ منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیزکی جائے تاکہ باقی ماندہ کام کی بروقت تکمیل سے منصوبے کے فوائدسے عوام جلد مستفید ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل سے صوبے میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا جس سے صوبے کوسالانہ اربوں روپے کی آمدن کے ساتھ ساتھ روزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے۔ بعدازاں معاون خصوصی طارق سدوزئی نے ملاکنڈتھری پن بجلی گھر کا بھی معائنہ کیا جہاں ریزیڈنٹ انجینئرفواد خان نے انہیں بریفنگ دی۔