کپاس کی پیداوارمیں اضافہ کے لئے آئی پی ایم کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہوگا، سیکرٹری زراعت

کپاس کے کاشتکاروں کو نائٹروجنی کھادوں کے بر وقت استعمال اورکماد کے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے فوری گوڈی کی ہدایت

ملتان۔ 08 مئی (اے پی پی):سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہاہے کہ اگر کپاس کی پیداواراورکاشتکاروں کے منافع میں اضافہ ممکن بنانا ہے تو انٹیگریٹڈ پسٹ مینجمنٹ(آئی پی ایم) کے سنہرے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہوگا،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روزبہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے وزٹنگ فیکلٹی ممبرزمحمد الیاس، ڈاکٹر محمد رضوان، احسان عبداللہ اورانجینئرعامرریاض ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی سی بی زیڈ یوسے ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات میں کپاس پر جاری آئی پی ایم سروے رپورٹ پر تبادلہ کیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کپاس پر سالانہ تیسرے آئی پی ایم سروے رپورٹ کی کتاب بھی دی۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نےمزید کہا کہ کپاس کی فصل سے زیادہ پیداوار کے حصول میں کاشتکار وں نے زرعی زہروں اورکیمیائی کھادوں کے زیادہ استعمال کو ترجیح دی جس کے نتیجے میں نقصان دہ کیڑوں میں زہروں کےخلاف قوت مدافعت بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال کاشتکاروں کوکپاس کی کاشت کےلئے منظورشدہ ٹرپل جین اقسام کی کاشت اور زمین کی سخت تہہ توڑنے بارے رہنما ئی فراہم کی جارہی ہے تاکہ فصل کی نشوونما بہتر طریقہ سے ہوسکے

،اس کے علاوہ ابتدائی 60 دنوں تک فصل پر کسی بھی کیمیائی زہر کے استعمال سے گریزکرنے کا کہا جارہا ہے تاکہ قدرتی طور پر دوست کیڑوں کے ذریعے ان نقصان دہ کیڑوں کوکنٹرول کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ امسال آئی پی ایم ماڈل پر عملدرآمد کے لیے پیلے چپکنے والے کارڈز، فیرومون ٹریپس اور بائیو کارڈز وغیرہ کی دستیابی کو یقینی بنانے کےلئے موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

اس کےعلاوہ کسانوں کوآئی پی ایم کے طریقوں کے مثبت اثرات کے بارے میں تربیت اورتعلیم دینے کے لیےٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔انہوں نےمزید کہا کہ آئی پی ایم ٹیکنا لو جی کے فروغ کےلئے امسال صوبہ میں 1072 ایکڑ پر کپاس کے 262 آئی پی ایم نمائشی پلاٹ لگائے جارہے ہیں تاکہ کاشتکار انہیں دیکھ کر اپنی فصل کی دیکھ بھال کرسکیں۔