کچے کے علاقوں سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں مکمل امن امان میں چاہئے، کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت رکھی جائے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

Murad Ali Shah

سکھر ۔6نومبر (اے پی پی):وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کچے کے علاقوں سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں مکمل امن امان میں چاہئے، کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت رکھی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پولیس اہلکاروں اور افسراں کو شہید کرنے والے ڈاکو سلاخوں کے اندر چاہیے ۔ یہ بات انہوں نے امن امان سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈی آئی جی آفس سکھر میں کہی۔ اجلاس میں آئی جی پولیس غلام نبی میمن، ڈی آئی جی سکھر، ڈی آئی جی لاڑکانہ، ایس ایس پیز، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور، سینیٹر مہتاب مہر، ایم این اے نعمان اسلام، کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسراں نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو راونتی واقعہ کے حوالے سے ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کیا ، جس میں ڈی ایس پی اوباوڑو عبد المالک بھٹو، ایس ایچ او میرپور ماتھیلو عبد المالک کمانگر، ایس ایچ او دین محمد لغاری سمیت اوباوڑو تھانہ کے اہلکار سلیم چاچڑ، جتوئی پتافی، میرپورماتھیلو تھانہ کے اہلکار شہید ہوگئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شروع میں شہید پولیس افسراں اور اہلکاروں کے بلنددرجارت کے لیے دعا کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ کچے کے علاقوں میں مزید پولیس پکٹس قائم کی جائیں۔

انہوں نے مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی، خیرپور، لاڑکانہ ، شکارپور اور کشمور کے کچے کی پولیس تھانوں کی نفری میں اضافے بھی کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کچے میں ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو کچا الاؤنس دینے کے لیے آئی جی کو پروپوزل دینے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقوں میں انٹیلیجنس ورک کو بڑھایاجائے، اب جو بھی آپریشن ہو وہ انٹیلی جنس بنیاد پر کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے تمام کچے کے اضلاع کے پولیس افسران مل کر حکمت عملی بنائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہی دی گئی کہ یہ حملہ سلتو ڈاکو کے قتل کے بدلے میں کیا گیا ۔ پولیس ان تمام ڈاکووں کی شناخت کر چکی ہے، جنہوں نے کل رات کے واقعے میں حصہ لیا ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیس اہلکار غلام علی بروہی بہادری سے لڑتا رہا اور شدید زخمی ہوا ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے غلام علی بروہی سمیت تمام زخمی اور شہید اہلکاروں اور افسراں کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ کچے میں ریورائن پولیس (Riverine Police)بنانے کی تجویز کا پروپوزل بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کچے کے علاقوں میں سڑکوں کی مرمت اور تعمیرنو کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کچے میں مکمل امن چاہئے، جو بھی بجٹ درکار ہے حکومت فراہم کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت رکھنے کیلئے آئی جی پولیس کو ہدایت دی۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے پولیس اہلکاروں اور افسراں کو شہید کرنے والے ڈاکو ہر صورت سلاخوں کے اندر چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پولیس کی صوبے میں امن امان کی قربانیوں کو نہیں بول سکتے، ہم شہیدوں کے بچوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑینگے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں اپنی پولیس فورس پر فخر ہے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں ڈاکووں کے حملے میں پولیس افسران اور اہلکاروں کی شہادت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ کس طرح پیش آیا؟ مجھے ہر پہلو سے رپورٹ دیں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکووں کے خلاف بھرپور آپریشن کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پولیس افسران اور اہلکاروں کے قاتل ہر صورت سلاخوں کے پیچھے چاہیں ۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ امن امان کے قیام میں پولیس کی قربانیاں نا قبل فراموش ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کے خاندانوں سے گہرے دکھ کا اظہارکیا۔