اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):وفاقی وزیرتخفیف غربت شازیہ مری نے کہاہے کہ کہ کینیڈین حکومت اورپارلیمان کو اپنے ممبرپارلیمنٹ کے پاکستان سے متعلق غیرپارلیمانی الفاظ اوراقدامات کانوٹس لینا چاہئے۔ پیرکوقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہاکہ ساتھیوں کے مسائل کوحل کرنا چاہئیے، نقصان بہت ہوچکاہے، 4 برسوں میں پاکستان کواندرونی اوربیرونی سطح پرنقصان پہنچایاگیا، اسلم بھوتانی خاندانی اورسیاسی آدمی ہے، عزت سے بڑھ کرکوئی چیز نہیں ہوتی، بلوچستان کی محرومیاں لفاظی سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے، آغازبلوچستان ایک اچھا آغاز تھا اسے جاری رکھنا چاہئیے۔
انہوں نے کہاکہ کینیڈین ممبرپارلیمنٹ نے جو تقریر کی ہے بطوررکن پارلیمنٹ مجھے اس پردکھ ہواہے، جس طرح خواجہ آصف نے کہاہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کواحترام کی نظرسے دیکھتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہماری پارلیمان پرکوئی انگلی اٹھائے۔ پاکستان کی آئین کے مطابق پاکستان ایک خودمختار اورجمہوری جوہری طاقت ہے، اگر ایوان میں اکثریت نہ ہوں توحکومت کی تبدیلی کاطریقہ کارآئین میں درج ہے۔
شازیہ مری نے کہاکہ سابق وزیراعظم نفسیاتی دبائو محسوس کررہے ہیں، وہ نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، وہ جھوٹ پرجھوٹ بول رہے ہیں، وہ ایک غیرملکی خاتون اینکرکے پروگرام میں جھوٹ بول رہے تھے کہ 22 ملین لوگوں نے انہیں ووٹ دیا ہے ، حالانکہ یہ پاکستان کی کل آبادی ہے، 100 ملین رجسٹرڈ ووٹروں میں 51 فیصد نے ووٹ دیاتھا اس میں عمران خان نے 16 ملین ووٹ لئے تھے ،باقی ووٹ دیگرجماعتوں کوملے تھے، 31 فیصد ووٹ ان کوپڑے اور69 فیصد دیگرجماعتوں کوملے۔ انہوں نے کہاکہ کینیڈین حکومت اورپارلیمان کوغیرپارلیمانی الفاظ اوراقدامات کانوٹس لینا چاہئیے۔ جس مداخلت کی بات کی جاتی ہے وہ یہی ہے۔اس کو ہرقیمت پرروکنا چاہئے۔