نئی دہلی ۔15اپریل (اے پی پی):دہلی یونیورسٹی کے تحت آنے والے لکشمی بائی کالج میں گرمی سے نجات کیلئے انوکھاطریقہ اختیار کیا گیا جس پر تعلیمی حلقے حیران وپریشان ہوگئے ہیں اورپرنسپل کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاکہ کالج کی پرنسپل پروفیسر پرتیوش وتسلا نے خود ایک کلاس روم کی دیواروں پر گائے کا گوبر لگایا اور اس عمل میں کالج کے کچھ اسٹاف ممبران بھی شامل رہے۔یہ خبر اس وقت منظر عام پر آئی جب پرنسپل نے خود اس اقدام کی ویڈیو اساتذہ کے واٹس ایپ گروپ میں شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سی بلاک میں گرمی کی شکایت کے پیش نظر ایک دیسی حل آزمایا جا رہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس اقدام پر اساتذہ، طلباء اور عوامی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ طلباء اور اساتذہ کا کہنا ہے کہ کئی کمروں میں مناسب پنکھے موجود نہیں جبکہ کسی بھی کمرے میں نہ تو اے سی نصب ہے اور نہ ہی کولر۔ واش رومز کی صفائی کی صورتحال بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ایک خاتون استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کالج میں گرمی ضرور محسوس ہوتی ہے مگر اس کا حل یہ نہیں کہ دیواروں پر گوبر لگا دیا جائے۔ ہمیں جدید سہولتوں جیسے کولر، اے سی اور بہتر انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ایک طالبہ نے کہا کہ گرمی توہوتی ہے لیکن ہم نے کبھی گوبر لگانے کی درخواست نہیں کی۔ انڈین نیشنل ٹیچر کانگریس کے صدر پروفیسر پنکج گرگ نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا
اگر طلباء اور اساتذہ بنیادی سہولتوں سے محروم ہوں تو اس قسم کے اقدامات نہ صرف غیر عملی ہیں بلکہ ادارے کی سنجیدگی پر بھی سوال کھڑا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم طلباء کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ کنکریٹ کی دیوار پر گوبر لگانے کا کوئی سائنسی فائدہ بھی نہیں ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582479