گرین پاکستان انیشی ایٹو منصوبے سے پائیدار زراعت کو فروغ ملے گا، پاکستان بزنس فورم

124
Clean and green Pakistan

اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):پاکستان بزنس فورم نے گرین پاکستان انیشی ایٹو کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے پائیدار زرعی ترقی کےلئے جامع پالیسی کی ضرورت پر زور دیا اور حکومت، فوج اور متعلقہ اداروں کے درمیان فوڈ سکیورٹی کے حل، درآمدات میں کمی اور برآمدات کو فروغ دینے کے حوالے سے تعاون کو سراہا ۔

جی سی آئی لمز ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے دوران پی بی ایف کے وفد نے ڈی جی سٹریٹجک پراجیکٹس میجر جنرل شاہد نذیر اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں منصوبے کی پیش رفت سے آگاہ کیا جس میں بنجر زمینوں کو قابل کاشت علاقوں میں تبدیل کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔بریفنگ میں پی بی ایف کی ٹیم کو گرین ایگری مالز کے تصور ، کاشتکاروں کی سہولت اور زرعی شعبے کی ترقی کےلئے زرعی سمارٹ فارمز کے آپریشنز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ ملاقات کے دوران پی بی ایف کی سینئر نائب صدر آمنہ منور اعوان نے کہا کہ فوج کی حمایت سے زراعت کو بہتر بنانے کے لیے بے مثال سیاسی عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں جس کا حتمی مقصد فوڈ سکیورٹی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے اس مقصد کی جانب پہلے قدم کے طور پر بیجوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ا

س موقع پر پی بی ایف کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہا کہ گرین پاکستان منصوبے سے نہ صرف دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ پائیدار زراعت کو فروغ ملے گا اور سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔ انہوں نے مقامی سرمایہ کاروں کو 200 ایکڑ اراضی فراہم کرنے کے لئے اراضی الاٹمنٹ پالیسی پر نظر ثانی کی بھی سفارش کی ، جس کے بارے میں ان کے خیال میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔جیسا کہ پاکستان بزنس فورم دل سے اس خیال کی حمایت کرتا ہے کہ سلامتی اور معاشی خوشحالی ساتھ ساتھ چلتے ہیں اور ایک جامع میکرو اکنامک فریم ورک کے متقاضی ہیں جو تمام آمدنی والے گروہوں کی ضروریات کو پورا کرے جبکہ پی بی ایف نے غیر ملکی امداد پر انحصار کم کرنے کے اقدام کے ارادے کو بھی سراہا اور مزید زور دیا کہ حقیقی کامیابی جامع پالیسیوں پر عمل درآمد اور ان پر موثر طریقے سے عمل درآمد میں مضمر ہے۔