اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وضاحت کی ہے کہ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران دو پنشن کی صورت میں ایک پنشن وصول کر سکیں گے۔ اتوار کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ اور دیگر ارکان کی طرف سے اٹھائے جانے والے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گریڈ 17 سے 22 تک کے جو افسران دو پنشن وصول کر رہے تھے، اب وہ ایک پنشن وصول کر سکیں گے، ایک سے 16 گریڈ والے ملازمین پر اس کا اطلاق نہیں ہو گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہاں لوگ آرمی چیف، پھر چیف ایگزیکٹو اور پھر صدر پاکستان کی پنشن لیتے رہے ہیں جس کا غریب ملک متحمل نہیں ہو سکتا، اسی طرح پنشنر کی بیوہ کے انتقال پر پسماندگان کے لئے 10 سال کی مدت مقرر کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پنشن اصلاحات ضروری ہے کیونکہ 800 ارب روپے سالانہ تک اس کا حجم بڑھ چکا ہے، کئی ممالک کے برعکس پاکستان میں پنشن کے حوالے سے صورتحال بہتر ہے۔
غوث بخش مہر کی جانب سے ڈی اے پی پر سبسڈی کے خاتمے سے متعلق نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈی اے پی پاکستان میں تیار ہوتا ہے، 1998-99 میں پاکستان میں اس کی فیکٹری لگائی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ امپورٹڈ ڈی اے پی پر سبسڈی ختم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنی نے ڈی اے پی کی پیداوار میں اضافے کے لئے مزید 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی کیا ہے۔
تاہم وزیر خزانہ نے کہا کہ اس معاملہ کا بجٹ کے بعد جائزہ لیا جائے گا، زراعت معیشت کی نمو کا انجن ہے، کسان پیکج کے تحت ڈی اے پی کی قیمت 14 ہزار روپے سے کم کر کے 10 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔