گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں اصلاحات و اقدامات کو اجاگر کرنے کے لئے "جی بی ڈریم روڈ شو” سوموار کو منعقد ہوگا

235
غیر وابستہ تحریک کے سربراہی سطح کے رابطہ گروپ کا اجلاس ، تحریک کے چیئرمین الہام علیوف کی کووڈ-19 کے باعث دنیا پر پڑنے والے منفی اثرات کے تدارک اور بحالی کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کی تجویز

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):گلگت بلتستان میں تعلیم ، آئی ٹی ، صحت ، ماحولیات سمیت مختلف شعبوں میں انسانی فلاح و بہبود و ترقی کیلئے اصلاحات و اقدامات کو اجاگر کرنے کے لئے 30جنوری بروز پیر کو نیشنل لائبریری اسلام آباد میں "جی بی ڈریم روڈ شو”منعقد ہوگا ۔توقع ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرینگے جبکہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور جی بی حکومت کے وزراء بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔ ڈریم روڈ شو کا مقصد گلگت بلتستان میں تعلیم ، آئی ٹی ، صحت ، شہروں کی صفائی ،گلگت بلتستان کو پلاسٹک فری بنانے ، 200 سے زیادہ سکولوں میں ٹیک فیلو پروگرام کے تحت ایس ٹی ای ایم ، کمپیوٹر ایجوکیشن اور بہترین ٹرینرز کی ہدایات کے تحت ایس این سی کے کورسز انٹر پرینیور شپ پروگرامز ، سمارٹ سکولز پروگرام کے تحت آئی ٹی کی معیاری تعلیم و تربیت،کپس کوچنگ پروگرام ، تعلیم فنانس سکیم ، پنک بس پروجیکٹ کے تحت اہل علاقہ کیلئے محفوظ سفر کی سہولیات، این سی اے کیمپسز، این سی اے اینڈ نسٹ انٹری ٹیسٹ ، نسٹ یو ای ٹی اور فارسٹ یونیورسٹیز کے زیر انتظام اے ون اینڈ ڈیٹاسائنس سرٹیفیکیشن وغیرہ کی فراہمی سمیت گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں انسانی فلاح و بہبود و ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

پاکستان میں رورل ڈویلپمنٹ پروگرام کی معروف شخصیت شعیب سلطان خان بھی تقریب سے خطاب کرینگے۔ اس کے علاوہ سیاستدانوں ، تعلیمی ماہرین، سفارتکاروں اعلی حکام کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور اہم شخصیات بھی تقریب میں شرکت کریں گی۔ تقریب کے نمایاں مقررین میں مشیر تعلیم عنبرین عارف ، کار انداز کے سی ای او وقاص الحسن ، مسز خدیجہ شاہپر بختیار ، ٹیکس فار پاکستان کی سی ای او، اللہ والے ٹرسٹ کے چیئرمین شاھد لون ، آغا خان یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر فرید پنجوانی ،ملالہ فائونڈیشن کے کنٹری ہیڈ جاوید احمد ملک کے علاوہ دیگر اہم شخصیات مباحثہ فیشن میں شریک ہوں گی۔

تقریب کا دلچسپ حصہ گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں کے طلباء کے ڈیزائن کئے گئے پراجیکٹس کی نمائش پر مشتمل ہوگا جو جی بی میں ایس ٹی ای ایم کے اقدامات کے تحت تیار کئے گئے ہیں۔ یہ منصوبے تخلیقی صلاحیتوں کے بہترین نمونے ہیں جو علاقے کے نوجوانوں کی ذہنی اور تخلیقی صلاحیتوں کے عکاس ہیں۔ چھٹی تا آٹھویں جماعت کے سکولوں کے بچے اس شو میں اپنے منصوبہ جات کی نمائش کیلئے اسلام آباد آ رہے ہیں۔ کمپیوٹر ایجوکیشن، ایس ٹی ای ایم اور انٹر پرینیور شپ کیٹیگری میں گلگت بلتستان کے سکولوں کے طلباء نے بعض انتہائی اہم منصوبے مکمل کئے ہیں۔

طلباء کی جانب سے مکمل کئے جانے والے مختلف منصوبوں میں ٹیکنالوجی کی ترقی کے کئی منصوبے شامل ہیں جن میں ویکیوم کلینر، سمارٹ ڈسٹبنز ، سمارٹ ڈور ود آڈیو ، لیزر ، سیکیورٹی الارم سسٹم ، بلیو ٹوتھ انٹینا ، ہولو گرام پروجیکٹر ، کلیپ سوئچ ماڈل ، الیکٹرک واشنگ مشین ، کار بلیو ٹوتھ ، میگنیٹک کار ، ہائیڈرو پاور پلانٹ ، واٹر ٹربائن، ونڈ انرجی ، پاور پلانٹ ، اے ٹی ایم مشین ، ڈرون ، آرڈیونوکے استعمال سے ڈسٹنس انڈیکٹر، سموک ڈیٹیکٹر، سمارٹ گلاسز ، انکیوبیٹر ہیچنگ مشین سے لیکر ہربل میڈیسنز سمیت مقامی دستکاریوں ، مقامی اخروٹ،آڑو کے استعمال سے ٹافیوں اور چاکلیٹ کی تیاری کے کئی منصوبے شامل ہیں۔گزشتہ ایک سال سے آئی ٹی ، تعلیم اور صحت وغیرہ کے شعبوں میں کئے جانے والے انسانی ترقی کے اقدامات گلگت بلتستان کی سیاسی رہنمائوں کے ایجنڈا کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں ۔

جس کے نتیجہ میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ترقیاتی اخراجات میں دو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس ایونٹ کی اہم خصوصیات میں خطے کی انسانی ترقی کے فروغ کیلئے دیگر اداروں کے ساتھ شراکتداری اور باہمی تعاون کو اجاگر کرنا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر منصوبے سرکاری اور نجی شراکتداری کے تحت مکمل کئے گئے ہیں ۔ تعلیم کے شعبہ میں گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے منعقد کروایا جانے والا کیریئر فیسٹ 2022ء بنیادی اہمیت کا حامل اقدام ہے ، یہ بہت بڑی تقریب تھی جس میں نوجوان نسل کو روایتی اور غیر روایتی مختلف پیشوں سے متعارف کروایا گیا۔ تقریب میں 20ہزار سے زیادہ طلباء نے شرکت کی ۔

اسی طرح میل اے ڈے پروگرام کے تحت گلگت بلتستان کی حکومت پرائمری سکولوں کے طلباء کی صحت اور فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور حکومت کی جانب سے سکول کے بچوں کیلئے روزانہ کی بنیاد پر کھانے کی فراہمی جیسے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح سکول کے بچوں کے بی ایم آئی اور آنکھوں کے ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں ۔ مزید برآں جی بی ٹیچر ایواڈز کے تحت اساتذہ کی بہترین خدمات پر ان کی ایوارڈز کے ذریعے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ گلگت بلتستان کی حکومت نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کیلئے مالی ایوارڈز متعارف کروائے ہیں۔

بہترین کارکردگی والے پانچ سکولوں کے عملہ کو ان کی بنیادی تنخواہ کے مساوی تین ایوارڈز دیئے جاتے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر بہتر کارکردگی والے پانچ سکولوں کے اساتذہ کو دو بنیادی تنخواہوں کے مساوی ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جی بی حکومت نے تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز کے مالیاتی اختیارات کو بھی بہتر بنایا ہے۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں کی تزئین و آرائش ، اپ گریڈیشن اور گلگت بلتستان بھر میں سکولوں کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے کلرز سکیمز اور تعلیمی چارٹس کو متعارف کروایا گیا ہے جو تعلیم کے حصول میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ تعلیمی اداروں کی ٹیکنالوجی اور ایجادات کے حوالے سے گلگت بلتستان میں چار سو سے زیادہ کمپیوٹر لیب بھی قائم کی گئی ہیں۔

اسی طرح علاقے کے مختلف سکولوں میں لائبریرز بھی قائم کی گئی ہیں ۔مزید برآں اس حوالہ سے مختلف سکولوں میں کوڈنگ اور مصنوعی ذہانت کے کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ سمارٹ سکولز کے نظریہ کے تحت سکولوں میں ایل سی ڈیز اور ٹیبلٹس سمیت دیگر جدید سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ کپس کے ساتھ شراکت داری کے تحت طلباء کو پاکستان اور بیرون ملک بہترین یونیورسٹیوں میں داخلہ کے بہتر مواقع حاصل ہو رہے ہیں۔

پنک بسز اقدام کے تحت عوام کو محفوظ سفر کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں گلگت بلتستان کی حکومت نے میکر سپیس لیبز بھی قائم کی ہیں جو طلباء کو ریبورٹس، تھری ڈی پرنٹرز، کمپیوٹر ا ور دیگر ٹیکنالوجی سے استفادہ کے حوالہ سے سہولیات فراہم کر رہی ہیں تاکہ طلباء کو جدید تقاضوں کے مطابق تعلیم وتربیت فراہم کی جا سکے۔ جی بی سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کے اقدام کے تحت حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے جس سے علاقے کے نوجوانوں کو خودمختار بنانے کے مواقع دستیاب ہوں گے۔ اس حوالے سے چلمش داس، سکردو اور ہنزہ میں ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جا رہے ہیں۔

مزید برآں فری لانسنگ ای انٹر پرینیئورشپ اور دور دراز علاقوں میں روزگار کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوگا۔ آئی ٹی بوٹ کیمپس کا مقصد کمپیوٹر پروگرامنگ میں کوڈنگ کے استعمال کی بنیادی ٹیکنالوجی سے طلبا کو متعارف کرانا ہے جس سے نوجوان طبقہ میں آئی ٹی اور فری لانسنگ کو فروغ حاصل ہوگا۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں گلگت بلتستان حکومت نے انقلابی اقدامات کے تحت شعبہ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنایا ہے۔ شفاء انٹرنیشنل کے تعاون سے گلگت بلتستان کے عوام کیلئے 66 ماہرین کا تقرر کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ دوردراز علاقہ میں مسلسل مفت طبی کیمپوں کا قیام بھی جاری ہے۔ ذہنی صحت کے حوالے سے آغا خان کے یونیورسٹی کے ماہرین کے اشتراک سے گلگت بلتستان کے عوام کی ذہنی صحت کی بہتری کیلئے جامع پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔ علاقہ کے نوجوانوں کو بامقصد تعلیم ، کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں میں شرکت کے ذریعے دماغی اور جسمانی صحت کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ کھیلوں اور سیاحت کے شعبہ کی ترقی سمیت ملک بھر میں پہلی سیاحتی ایپ متعارف کرائی گئی ہے جس کا مقصد سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی ، ٹورسٹ پولیس ، پریفیبریکیٹڈ ٹائلٹ فیسلٹی اور سیاحتی علاقوں کی خوبصورتی میں اضافہ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

علاقہ بھر میں مختلف مقامات پر لکڑی کے سائن بورڈز بھی نصب کئے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان حکومت نے سال 2022 ء میں سپورٹس گالا، سرفرنگا سمر فیسٹیول ، وینٹر سپورٹس فیسٹیول، رینوویشن آف گلگت سپورٹس کمپلیکس اور دنیا کے بلند ترین کرکٹ گرائونڈز میں نگر میں دو روزہ کرکٹ میلے منعقد کئے۔ گلگت بلتستان کی حکومت خطے اور شہروں کی ماحولیاتی صفائی سمیت گلگت بلتستان کو پلاسٹک فری بنانے کے اقدامات پر بھی عمل پیرا ہے۔