گندم کی زردکنگی ہوا کے ذریعے پھیلنے والی انتہائی خطرناک بیماری ہے،ڈاکٹر مقصوداحمد

106
Wheat crop
Wheat crop

سیالکوٹ۔30جنوری (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹرپیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول محکمہ زراعت سیالکوٹ ڈاکٹر مقصوداحمد نے کہا ہے کہ گندم کی زردکنگی ہوا کے ذریعے پھیلنے والی انتہائی خطرناک بیماری ہے جس کا سبب ایک پھپھوندی ہے۔

اس مرض کا حملہ پتوں پر ہوتا ہےجس کے زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے بیضوی شکل کے ابھرے ہوئے داغ ایک یا ایک سے زائد قطاروں میں رگوں کے متوازی ترتیب میں ہوتے ہیں ۔ یہ بیماری 10 سے 23 ڈگری سینٹی گریڈ اور مرطوب موسم میں تیزی سے پھیلتی ہے۔ اس مرض سے متاثرہ پودے کمزورہوجاتے ہیں اورگندم پیداوار میں کمی ہو تی ہے۔ پتوں کا سبز مادہ ختم ہو جا تا ہے اورفصل کی پیداواری صلاحیت بری طرح متاثرہوتی ہے ۔

اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گندم کی زردگنگی کے خلاف پروپیکونازول (ٹلٹ پینٹی ٹل ،مسٹ وغیرہ)200 ملی لیٹر فی ایکڑ،ٹرایاڈی فان ( ٹرائی فورٹ پلس 500)200 گرام فی ایکڑ،ازاکسی سٹرابن،ڈائی فینا کونازول200 ملی لیٹر فی ایکڑ(ای ٹار، ایزومائیڈ ،ریکاڈو، وغیرہ) ٹرائی فلاکسی سٹرابن،ٹیو کونازول ( تاثیو)65 گرام فی ایکڑ، ٹیپو کونازول ، پائیر اکلوسٹرو بن200 ملی لیٹر فی ایکڑ(پائیر ازول، نائراز ول، کونڈ و)، فلوآ کساسٹروبن (ایومیٹو)100 ملی لیٹر فی ایکڑ سفارش شدہ زہر میں استعمال کی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ این۔ پی۔کے ٹا نک ایک کلوگرام فی ایکڑ کے حساب سے ملا کر سپرے کر یں۔

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ تیلے کے خلاف کوئی بھی زہر سپرے نہ کر یں حملہ شدید ہونے کی صورت میں پانی کا سپرےکریں۔