مظفرگڑھ۔ 06 دسمبر (اے پی پی):زراعت آفیسر خیر پور سادات محمد طلحہ شیخ نے کہا ہے کہ گندم کی فصل میں بروقت آبپاشی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، گندم کی نشو ونماء کے وقت اگر اسے مقررہ مقدار میں پانی فراہم نہ کیا جائے تو نہ اس کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے،یہ بات انہوں نے یونین کونسل سلطان پور، خیر پور اور سیت پور میں گندم کے مختلف کھیتوں کا معائنہ اور تربیتی پروگرامز میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل کو 3سے 4 مرتبہ پانی دینے سے بھر پور پیداوار بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
گندم کی فصل کو سب سے پہلے پانی کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بنارہا ہوتاہے اور بروقت کاشت کی گئی فصل میں یہ حالت کاشت کے 20 تا25 دن بعد شروع ہوتی ہے اس لیے اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو جڑوں کی نشوونما ٹھیک نہیں ہوتی جس کی وجہ سے شگوفے کم بنتے اور سٹوں کی تعداد کم رہ جاتی ہے۔اگر کوئی زمیندار بجائی کے وقت فاسفورسی کھادیں استعمال نہیں کر سکا تو پہلی آبپاشی پر دے دیں۔
یوریا کھاد کو دو سے تین اقساط میں استعمال کریں۔ یوریا کا استعمال جھاڑ بنتے وقت لازمی کریں۔زیادہ ٹلرنگ(جھاڑ بنانے) کے لیے ”زنک ” کا استعمال ضروری ہے۔ گندم کاشت کے 20سے 45دن میں زنک سلفیٹ 33%والا 4-6کلو فلڈ یا چھٹہ کریں۔ یا چیلیٹڈ زنک ٪5 والا 2 کلوگرام فی ایکڑ چھٹہ کریں۔یا پھر زنک سلفیٹ 300-400 گرام یا چیلیٹڈ زنک 150- 200 گرام فی ایکڑ سپرے ضرورکریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=417199