لاہور۔14فروری (اے پی پی):فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز نے کہا ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پہنچ جائے گی ،اس سیکٹر کے چار سو یونٹس میں سے ایک سو ساٹھ یونٹس پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔
بدھ کے روز ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے سے پانچ لاکھ سے زائد مزدور بیروزگار اور مزید ٹیکسٹائل یونٹس بند ہونا شروع ہو جائیں گے، ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ہی50 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ادا کر رہی ہے جو ریجن کے دیگر ممالک کے مقابلے میں دگنا سے بھی بڑھ کر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمت بھی بھارت، بنگلہ دیش اور ویت نام کے مقابلے میں پہلے ہی ڈبل اور اس وجہ سے ملک بھر میں چھے سو ملین ڈالر کی پیداواری صلاحیت ناقابل استعمال پڑی ہوئی ہے ، اگر گیس کی قیمت میں مزید اضافہ کیا گیا تو ساٹھ سے ستر فیصد انڈسٹری کے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سستی گیس وبجلی نہیں مانگ رہے ،ہمارا صرف یہی مطالبہ ہے کہ خطے کے ممالک میں بجلی اور گیس کے جو نرخ رائج ہیں، ہم سے بھی ان کے مطابق قیمت وصول کی جائے ۔