26.6 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومتجارتی خبریںہاتھ سے بنے قالینوں کی دنیا میں پاکستان کی ثقافت کے طو...

ہاتھ سے بنے قالینوں کی دنیا میں پاکستان کی ثقافت کے طو رپر منفرد پہچان ہے ،وقت کے ساتھ انوویشن نا گزیر ہے،زبیر موتی والا

- Advertisement -

لاہور۔9اکتوبر (اے پی پی):ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان(ٹڈیپ) کے چیف ایگزیکٹو زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی دنیا میں پاکستان کی ثقافت کے طو رپر منفرد پہچان ہے ،وقت کے ساتھ انوویشن نا گزیر ہے اور اس کے ذریعے ہی برآمدات کو بڑھایا جا سکتا ہے ، اس صنعت کی برآمدات تقریبا59ملین ڈالر زکی سطح پر ہیں جو ناکافی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مقامی ہوٹل میں پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ہاتھ سے بنے قالینوں کی 40ویں عالمی نمائش کے افتتاح کے بعد پاکستانی ہاتھ سے بنے قالین کی صنعت کے حوالے سے انٹر نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پیٹرن انچیف عبد اللطیف ملک ،چیئرمین پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن میاں عتیق الرحمان، چیئرمین ایگزیبیشن کمیٹی عثمان اشرف، سینئر وائس چیئرمین سدرن زون زاہد نذیر ،وائس چیئرمین ناردن زون ریاض احمد،چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان

- Advertisement -

میجر (ر) اختر نذیر ،سعید خان ،شاہد حسن شیخ ، ممبر ایگزیکٹو کمیٹی عمیر عثمان ،سعد الرحمان ، فیصل سعید خان سمیت غیر ملکی خریداروں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔ تین روزہ عالمی نمائش میں 65سٹالز لگائے گئے ہیں جس میں 30ممالک سے بڑی تعداد میں غیر ملکی خریدار شریک ہیں ۔چیف ایگزیکٹو ٹڈیپ زبیر موتی والا نے نمائش میں لگے سٹالز کا دورہ کیا اورہاتھ سے بنے قالینوں کے معیار اور دیدہ زیب ڈیزائنوں کی تعریف کی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش اندرونی اور بیرونی مسائل سے آگاہ ہیں ، ہاتھ سے قالین کی تیاری آسان نہیں ہے ، یہ انتہائی سپیشلائزڈ سیکٹر ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس صنعت کو بدلتے وقت کے ساتھ انوویشن کی طرف جانا ہوگا ،مینوفیکچرننگ میں نئے رحجانات اور ڈیزائنز کے حوالے سے آگاہی حاصل کریں ، انوویشن کے ساتھ جارحانہ مارکیٹنگ کی ضرورت ہے ، یہ صنعت نہ صرف پاکستان کے لئے قیمتی زر مبادلہ لانے کا ذریعہ ہے بلکہ اس سے لوگوں کو بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع بھی میسر آتے ہیں

اس صنعت کو سکلڈ لیبر کی تیاری کی طرف توجہ دینی چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ ایس آر اوز اور ٹیرف کے حوالے سے مسائل کو متعلقہ محکموں کے سامنے اجاگر کروں گا ، ٹڈیپ کی جانب سے آپ کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مینو فیکچررز اور ایکسپورٹرز کو عالمی نمائشوں میں لازمی شرکت کرنی چاہیے ،آئندہ برس متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں اس صنعت کے نمائندوں کو ضرور شرکت کرنی چاہیے

اس طرح کے ایونٹس عالمی سطح پر موثر مارکیٹنگ کا بہترین ذریعہ ہیں ۔ چیئرمین پی سی ایم ای اے میاں عتیق الرحمان نے نمائش میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں منعقدہ عالمی ایونٹ کے ذریعے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو تقویت ملے گی ۔ پینلسٹ نے کہا کہ اس صنعت کی بقا کیلئے اسے اگلی نسل کو منتقل کرنا ہوگا اور انوویشن کے ذریعے جدت کو اپنانا ہوگا ۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=510400

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں