ہماری بہادر افواج نے شجاعت، شاندار جنگی مہارت اور وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر دشمن کے دانت کھٹے کرنے کی شاندار روایت کو برقرار رکھا، سردار مسعود خان

100
بھارت کے ظلم و جبر کے باوجود مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام حق خودارادیت کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، سردار مسعود خان
بھارت کے ظلم و جبر کے باوجود مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام حق خودارادیت کی تحریک جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، سردار مسعود خان

مظفرآباد۔27فروری (اے پی پی):آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے وطن عزیز کی حفاظت پر مامور فضاؤں کے رکھوالوں، زمینی سرحدوں کے نگہبانوں اور سمندروں کے پاسبانوں کی جرات، ہمت اور بہادری پر سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن پر جب بھی کوئی مشکل وقت آیا تو ہماری بہادر افواج نے شجاعت، شاندار جنگی مہارت اور وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر دشمن کے دانت کھٹے کرنے کی شاندار روایت کو برقرار رکھا۔
بھارتی فضائیہ کی طرف سے پاکستانی کی فضائی سرحدوں کی خلاف ورزی کرتی ہوئے غیر قانونی جارحیت اور اس کے جواب میں پاک فضائیہ کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دو سال مکمل ہونے پر ہفتہ کے روز صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوا م امن اور جیو اور جینے دو کے اصول پر یقین رکھتے ہیں لیکن دشمن نے ہمارے امن کی خواہش کو کمزوری جان کر جب بھی وطن عزیز کی سلامتی کے خلاف کوئی سازش کی تو ہماری افواج نے اس کا دندان شکن جواب دیا جس پر پوری قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا بھارت نے 27 فروری 2019 کے دن جس بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں چھپ کر پاکستان کی فضائی سرحدوں کی خلاف ورزی کی اور بالا کوٹ پر حملہ کر کے چند درختوں کو نقصان پہنچایا جس کے جواب میں پاک فضائیہ کے شاہین صفت جوانوں نے دن کی روشنی میں اعلان کر کے لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب بھارتی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور بھارتی فضائیہ کے دو جنگی طیاروں کو مار گرایا۔ پاک فضائیہ کی اس شاندار کارکردگی،
جنگی مہارت اور دشمن کے مقابلے میں اعلیٰ پیشہ وارانہ صلاحیت کو نہ صرف تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا بلکہ ہمارا دشمن بھی اسے کبھی بھلا نہیں پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بر سر اقتدار انتہا پسند ٹولہ آج بھی جنگی جنون میں مبتلا ہے جو ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ اور نہتے شہریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور دوسری طرف پاکستان اور آزاد کشمیر کی آزادی اور سلامتی سے کھیلنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کشمیریوں کو بھارت کے مظالم سے نجات دلانے کے لیے ہم بھارت پر حملہ کرتے لیکن اس کے برعکس مظلوم کشمیری عوام پر بھارتی ظلم کی مذمت کرنے پر بھارت آزاد کشمیر اور پاکستان کو سزا دینا چاہتا ہے۔ لیکن ہم بھارتی حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نیلم سے کراچی اور گلگت سے گوادر تک پوری پاکستانی قوم اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے اور وطن عزیز کے چپہ چپہ کی حفاظت کرنے کے لیے ایک اور متحد ہیں۔ بھارت نے ہماری طاقت اور وطن کی خاطر کٹ مرنے کے جذبے کا غلط اندازہ لگا کر کبھی جارحیت کے بارے میں سوچا تو پوری قوم اور ملک کی مسلح افواج اسے وہی جواب دیں گے جو انہوں نے بھارت کو 1965 اور 27 فروری 2019 کو دیا تھا۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کی دفاعی فصیل قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے کبھی اس دفاعی مورچہ کو عبور کرنے کی کوشش کی تو اسے سب سے پہلے آزاد کشمیر کے چالیس لاکھ اور گلگت بلتستان کے بہادر اور غیور عوام کا مقابلہ کرنا پڑے گا جنہوں نے 1947 میں نہتے ہونے کے باوجود بھارت اور ڈوگرہ فوج کو شکست فاش سے دو چار کر کے ان علاقوں کو آزاد کرایا تھا۔