کوئٹہ۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ ہماری جدوجہد بلوچستان کی پسماندگی و بدحالی کے خاتمے اور بلوچستان کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے ہے، پارلیمانی حوالے سے بی این پی صوبے کی سے سب سے بڑی جماعت ہے تمام اراکین اسمبلی عوام کی خدمت اور حقیقی ترقی و خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں اور ہم نے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ہمیشہ بلوچستان کے جملہ مسائل کے ادراک کیلئے عملی جدوجہد کی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سریاب برما ہوٹل کے مقام پر پارٹی رہنماء حاجی ولی محمد لہڑی کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنولوجی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ ہیں مگر بلوچستان کے جملہ مسائل کا حل بتدریج ہماری ترجیح ہے ہماری جدوجہد اقتدار کے لئے نہیں بلکہ بلوچستان کے دیرینہ مسائل کے حل کے مقاصد کے لئے ہے بلوچستان اسمبلی میں ساڑھے تین سالوں میں اپوزیشن اور آزاد بینچوں پر ہونے کے باوجود ہم نے کوئٹہ کیلئے وفاقی فنڈز سے چار ڈیمز ‘ کیچی بیگ سریاب کیلئے گرلز کالجز منظور کرائے جو زیر تعمیر ہیں اس کے علاوہ بلوچستان یونیورسٹی سے متصل 30 کروڑ روپے کی لاگت سے سردار عطاء اللہ مینگل کے نام سے منسوب جدید لائبریری کا کام جاری ہے سریاب میں بجلی کے کھمبوں کی تنصیب ‘ 138 ٹرانسفارمرز کی تنصیب ‘ آبنوشی کے 15ٹیوب ویل ‘ 18کروڑ کی لاگت سے گیس پائپ لائن کی تنصیب کے ترقیاتی منصوبے بھی جاری ہیں اس کے علاوہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی جانب سے ہزار گنجی گریڈ اسٹیشن کی تجویز بھی دی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ بی این پی پورے بلوچستان میں بلا تعصب ترقی کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے بی این پی سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ایک فعال قومی جماعت ہے اور ہم نظریاتی و فکری جدوجہد کر رہے ہیں یہ جدوجہد آج سے نہیں دہائیوں سے جاری ہے اور آج بھی ہم اپنے اکابرین کے نظریے اور سوچ پر گامزن ہیں ہم حقیقی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں ،صحت،تعلیم ، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور عوام کو درپیش بنیادی مسائل کا حل ہمارا نصیب العین ہے ان مسائل کے حل تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔