یورپی یونین پارلیمنٹ نے بھارتی ریاست منی پور میں اقلیتں کے خلاف پرتشدد واقعات روکنے اور ان کی تحقیقات کے مطالبہ پر مبنی قرار داد متفقہ طور پر منطور کرلی

118
یورپی یونین پارلیمنٹ

برسلز۔14جولائی (اے پی پی): یورپی پارلیمنٹ نے بھاری ریاست منی پور جاری مذہبی اور لسانی تشدد کو فی الفور روکنے اور تشدد کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے کے مطالبات پر مبنی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی ۔قرار داد میں یورپی پارلیمنٹ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جاری نسلی اور مذہبی تشدد کو فوری طور پر روکنے کے لئے ضروری اقدامات کرے، منی پور کی عیسائی برادری سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے اور مزید کسی بھی طرح کی کشیدگی کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔

یہ قرارداد بھارت کی ریاست منی پور میں گزشتہ مئی سے جاری پرتشدد جھڑپوں کے بعد منظور کی گئی جس میں کم از کم 120 افراد ہلاک اور 50ہزارافراد بے گھر ہوچکے ہیں۔جبکہ 1700 سے زیادہ مکانات اور 250 گرجا گھر تباہ کر دیئے گئے ہیں۔قرارداد میں کہا گیا کہ اقلیتی برادریوں کے لئے عدم برداشت، سیاسی مقاصد کے حصول اور عوام کو تقسیم کرنے والی پالیسیوں نے تشددکے حالیہ واقعات میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کا سرکاری اداروں اور حکام پر اعتماد بری طرح مجروح ہوا۔قرارداد میں کہا گیا کہ منی پور کی ریاستی حکومت نے پراقلیتوں کے خلاف تشددکے واقعات کے دوران انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا رپورٹنگ میں شدید رکاوٹ ڈالی ہے ۔

پر تشدد واقعات اور ہلاکتوں میں سکیورٹی فورسز ملوث ہونے کے تاثر نے سرکاری اداروں پرعوام کے عدم اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دیں، اس میں ملوث سرکاری اداروں کے ارکان کو سزائوں اور قانونی کارروائی سے حاصل استثنا کو ختم کریں اور انٹرنیٹ سروس پرعائد پابندی کو ہٹایا جائے۔انہوں نے تمام متحارب فریقوں پر اشتعال انگیز بیانات پر پابندی ، اعتماد بحال کرنے اور تناؤ میں ثالثی کے لیے غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنے پر زور دیا۔پارلیمنٹ نے انسانی حقوق کو یورپی یونین انڈیا شراکت داری کے تمام شعبوں بشمول تجارت میں ضم کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔