سرگودھا ۔ 15 جنوری (اے پی پی):یونیورسٹی آف سرگودھا میں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سنٹر کے زیر اہتمام گریڈ17سے18کے انتظامی افسران کے لیے منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی۔ بدھ کو منعقدہ اختتامی تقریب میں پرو وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یاسین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد انتظامی افسران کی پیشہ ورانہ مہارتوں میں بہتری لانا اور انہیں جدید ٹولز سے آراستہ کرنا تھا تاکہ وہ ادارے کی ترقی میں مزید مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یٰسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد نہ صرف افسران کی مہارتوں کو نکھارتا ہے بلکہ یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں کامیاب انتظامیہ کے لیے جدید مہارتوں اور تبدیلی کے عمل کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہوں نے شرکاء کو ترغیب دی کہ وہ اس تربیتی پروگرام کو اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے استعمال کریں اور اس میں سیکھے گئے نکات کو اپنے کام میں بروئے کار لائیں۔ورکشاپ کی ابتدائی سیشن میں کنسلٹنٹ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سینٹر خورشید یوسف نے ”لیڈنگ چینج” کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کے لیے صرف ارادہ نہیں بلکہ مکمل حکمت عملی اور فہم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں خورشید یوسف نے اے ڈی کے اے آر ماڈل کو تفصیل سے بیان کیا جو تبدیلی کی کامیابی کے پانچ اہم مراحل پر مشتمل تھا۔ خورشید یوسف نے کہا کہ تبدیلی کی قیادت کرنے والوں کو خود ایک مثبت مثال بن کر سامنے آنا ہوتا ہے، کیونکہ لوگ ہمیشہ قیادت کی طرف دیکھتے ہیں اور ان کی رہنمائی کے تحت ہی تبدیلی کے عمل کو اپناتے ہیں۔پرنسپل سی ای ٹی ڈاکٹر محمد حارث عزیز نے ”مسلسل عمل کی بہتری: چھوٹے اقدامات، بڑے نتائج” پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کا عمل ایک مسلسل عمل ہونا چاہیے، جہاں چھوٹے چھوٹے اقدامات وقت کے ساتھ بڑے نتائج کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارے کی ترقی کے لیے نہ صرف بڑی تبدیلیاں اہم ہیں بلکہ روزمرہ کے چھوٹے اقدامات بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم مسلسل بہتری کی طرف گامزن رہیں تو ہم بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال نے مالیاتی انتظام کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کی کامیابی کا ایک اہم جزو اس کا مالی انتظام ہے۔ اگر مالی وسائل کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے اور ان کی منصوبہ بندی صحیح ہو تو ادارہ اپنے مقاصد کو بہتر طریقے سے حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے مالیاتی منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مالی استحکام کے بغیر کوئی بھی ادارہ دیرپا ترقی حاصل نہیں کر سکتا۔ورکشاپ میں یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے 40 ایڈمنسٹریٹو افسران نے شرکت کی۔ ورکشاپ کے اختتام پر پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یٰسین نے شرکاء میں شیلڈز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔