یہ پہلا موقع ہے جب وفاقی حکومت صوبوں میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے آن گرائونڈ کام کر رہی ہے، وفاقی وزیر شیری رحمان

یہ پہلا موقع ہے جب وفاقی حکومت صوبوں میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے آن گرائونڈ کام کر رہی ہے، وفاقی وزیر شیری رحمان

کراچی۔3اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب وفاقی حکومت صوبوں میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے آن گرائونڈ کام کر رہی ہے۔

کمشنر کراچی کے دفتر میں سندھ کے سیلاب سے متاثرہ افراد میں بدھ کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے فلڈ ریلیف کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی چند متاثرہ افراد میں 10,10 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے جارہے ہیں جبکہ سندھ کے بقیہ اور بلوچستان کے متاثرین کو بھی جلد معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور اسٹیک ہولڈرز متاثرہ افراد کی امداد کے لیے ایک پیج پر ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی نے سیلاب سے متاثرہ اندرون سندھ کے علاقوں کا دورہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تقریبا 47ً اموات ہوئیں، 18 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا، 9 لاکھ ایکڑ فصلوں کے علاوہ مویشیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ جن لوگوں کے گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ان کو پانچ لاکھ جبکہ جن کے گھر کو جزوی نقصان ہوا انہیں ڈھائی لاکھ معاوضہ دیا جائے گا۔سیلاب سے 528 سے زائد سڑکوں کو نقصان پہنچا اور 44 چھوٹے بڑے پل گر گئے۔

شیری رحمان نے کہا کہ عام طور پر ندی نالوں میں پانی بھرنے سے سیلاب آتا ہے تاہم بدقسمتی سے اس بار بارشوں کی وجہ سے سیلاب آیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی مختصر، درمیانی اور طویل مدتی حل کے لیے تمام سفارشات پیش کرے گی۔ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے دوہرے وسائل کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں کیونکہ معمول سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔

اس مون سون کے دوران صرف کراچی میں تقریبا 600ً ملی میٹر بارش ہوئی۔شیری رحمان نے کہا کہ ٹھٹھہ، بدین، کیٹی بندر کے بیشتر علاقے اب بھی زیر آب ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی میر عامر علی خان مگسی، کیسو مل کھیل داس کوہستانی اور کمشنر کراچی محمد اقبال میمن بھی موجود تھے۔