برسلز۔9جولائی (اے پی پی):ایک درجن یورپی شہروں میں گزشتہ ہفتے کے دوران ہیٹ ویو سے 2,300 اموات ہوئیں ۔متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق گزشتہ ہفتے ختم ہونے والی شدید گرمی کی لہر کے دوران بارسلونا، میڈرڈ، لندن اور میلان سمیت 12 یورپی شہروں میں گرمی سے متعلقہ وجوہات سے لگ بھگ 2,300 افراد کی موت واقع ہوئی ۔
رپورٹ کے مطابق جون کے آخری ہفتے اور جولائی کےپہلے دو دنوں میں مغربی یورپ کے بڑے حصے شدید گرمی کی زد میں آئے ،اس دوران سپین میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا اور فرانس کے جنگل میں آگ لگ گئی۔امپیریل کالج لندن اور لندن سکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے سائنسدانوں کی طرف سے کی گئی تحقیق کے مطابق اس عرصے کے دوران ہونے والی 230اموات میں سے 1500 کا تعلق ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے تھا جنہوں نے گرمی کی لہر کی شدت میں اضافہ کردیا۔
امپیریل کالج لندن کے محقق ڈاکٹر بین کلارک کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں نے ہیٹ ویو کو کہیں زیادہ گرم کر دیا ہے جس کے نتیجے میں یہ بہت زیادہ خطرناک ہو جاتی ہے۔محققین کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات نے ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت میں 4 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ کیا ۔یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق گزشتہ ماہ زمین کی تاریخ کا تیسرا گرم ترین جون تھا ۔