اسلام آباد ۔ 19 جنوری (اے پی پی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کے عزم کا اعادہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ 2020ءنوجوانوں کا سال ہے، نوجوانوں کیلئے رواں سال دو ، دو ماہ کے وقفے کے بعد چار نئے پروگرام شروع کئے جائیں گے، نوجوان ہنر مند پاکستان پروگرام کے ذریعے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کر کے سی پیک اور اندرون و بیرون ملک ملازمتوں کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی کے دورہ کے موقع پر ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ نوجوان ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، پاکستان میں 65فیصد آبادی کی عمر 35سال سے کم ہے ، پاکستان خطے میں نوجوانوں کی آبادی والا دوسرا بڑا ملک ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نوجوانوں کے ووٹ کے ذریعے اقتدار میں آئی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتے ہیں اور نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کا ویژن رکھتے ہیں۔ عثمان ڈار نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے نوجوانوں کو نظر انداز کیا ، 2013ءمیں کامن ویلتھ یوتھ ڈویلپمنٹ انڈیکسمنٹ میں پاکستان کا 84واں نمبر تھا جبکہ 2017ءمیں پاکستان 154ویں نمبر پر تھا۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس عرصے دوران نوجوانوں سے متعلق کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ ماضی میں نوجوانوں سے متعلق پروگرام صرف سیاسی پوائنٹس سکورنگ کیلئے وضع کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے اور وہ نوجوانوں کو اپنے کاوربار اور ہنر مندی کے ذریعے بااختیار بنانا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام غیر متعصبانہ میرٹ اور شفافیت پرمبنی ہے ، اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کیلئے 6اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020ءنوجوانوں کا سال ہے اب تک نوجوان کیلئے دو منصوبے شروع کئے گئے ہیں جبکہ رواں سال کے دوران چار مزید منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔یہ چاروں منصوبے دو ، دو ماہ کے وقفے سے شروع کئے جائیں گے ، ان منصوبوں پر اسی سال عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ عثمان ڈار نے کہا کہ اپنی حکومت کے پانچ سالہ دور میں نوجوانوں سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرینگے۔ قرضہ سکیم اور سٹارٹ اپ پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کو ملازمتوں کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے 17اکتوبر 2019ءکو یوتھ انٹر پرینیور شپ سکیم شروع کی اس سکیم کے تحت 15دن میں 13لاکھ کے لگ بھگ درخواستیں موصول ہوئیں ، ابتدائی مرحلے میں نادرا نے زائد العمر ہونے کے باعث تقریباً ڈھائی لاکھ درخواستیں مسترد کیں۔ اب ان درخواستوں کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ۔ساڑھے تین لاکھ درخواست دہندگان کو ٹیلی فون کالز کی جا چکی ہیں۔ ان درخواستوں سے متعلق درخواست دہندگان کو ایس ایم ایس اور ٹیلی فون کے ذریعے آگاہ کیا گیا جبکہ ٹیلی فون کالز کے ذریعے معلومات حاصل کی گئیں اور ان کی تھرڈ پارٹی سے تصدیق کروائی گئی جس کی بنیاد پر سکور کارڈ مرتب کیا جا رہاہے ، اس کے بعد نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر قرضے دیئے جائیں گے ۔ ماضی میں اس پروگرام کے تحت پانچ سال میں ایک لاکھ 9ہزار درخواستیں موصول ہوئیں تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس قرضہ سکیم کے تحت 50فیصد درخواست دہندگان کی درخواستیں مسترد ہو رہی ہیں کیونکہ انہوں نے کوئی واضح بزنس پلان وضح نہیں کیا نوجوانوں نے یہ سوچ کر درخواستیں دیں کے یہ کوئی امدادی رقم ہے حالانکہ یہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ہے اور یہ صرف ان لوگوں کو دیا جائے گا جن کے پاس اس کے ذریعے مناسب کاروبار شروع کرنے کا پلان ہوگا۔ ہم ملک میں کاروبار کی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر نوجوانوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ سرکاری شعبہ میں ملازمت حاصل کرے اور وہ کاروبار سے گھبراتے ہیں ، ہمیں اس ذہنی سوچ کو تبدیل کرنا ہے اور نوجوانوں کو اپنے کاروبار کی طرف راغب کرنا ہے ۔عثمان ڈار نے کہاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ملازمتوں کے مواقع فراہم کر کے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے معیشت سے متعلق اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں پر اعتماد کر رہی ہے ، انہیں بغیر سود کے ایک لاکھ تک جبکہ ایک لاکھ سے پچاس لاکھ تک آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں دو سے ڈھائی لاکھ لوگوں کو یہ قرضے فراہم کئے جائیں گے جبکہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضوں کا دوسرا مرحلے جلد ہی شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس سال کی انتظامی نااہلی کے باعث لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی ہے ، اس حوالے سے موجودہ حکومت کو مورد الزام ٹھرانا درست نہیں ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت غریب اور پسماندہ طبقات کی بہتری کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ پسماندہ اضلاع کے کمزور طبقوں کیلئے احساس پروگرا م میں اربوں روپے رکھے گئے ہیں ، صحت کے شعبے میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے 7لاکھ 20ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے ، کم آمدن والے افراد کیلئے نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم شروع کی گئی ہے ، بے گھر افراد کیلئے پناہ گاہیں اور لنگر خانوں کا اہتمام کیا گیا ہے ، کسانوں کو اربوں روپے کا پیکج دیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نیت صاف ہے اور ہم ملک کے نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں کی بہتر ی کیلئے نیشنل یوتھ سٹریٹجی ٹاس فورس تشکیل دی گئی ہے ۔ نوجوانوں کیلئے ہنر مند پاکستان پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کیلئے 30ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، اس پروگرام کے تحت درخواستوں کی وصولی کا عمل 24جنوری تک جاری رہے گا۔ اس پروگرام کے تحت 21ویں صدی کے چیلینجز سے نمٹنے ، سی پیک منصوبوں اور مارکیٹ کی ضروریات کے تناظر میں نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں وزیر اعظم جوان سٹارٹ اپ پروگرام جلد شروع کیا جائے گا، اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ان کے آئیڈیا کے مطابق کاروبار شروع کرنے کیلئے تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ عثمان ڈار نے کہا کہ سر سبز پاکستان کے حوالے سے گرین یوتھ موومنٹ جلد شروع کی جائے گی، اس کا مقصد یہ ہے کہ نوجوانوں میں ماحولیاتی مسائل سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام جلد شروع کیا جائے گا ، اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو آن جاب ٰتربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کے تعاون سے کامیاب جوان پروگرام جلد شروع کیا جائے گا ، اس پروگرام کے تحت نرسنگ سٹاف کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کاروبار کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں کیلئے معیاری نصاب کی ضرورت ہے ، ہم اس وقت جو نصاب پڑھا رہے ہیں وہ 30سے 40سال پرانا ہے، ہم جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر رہے ہیں ، ہنر مند پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت اور کلاﺅڈ کمپیوٹنگ جیسی ہائی ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کر رہے ہیں ، پانچ لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہمارا ہدف ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے درخواست گزاروں کیلئے 200ٹریڈز سے متعلق بزنس پلان اپنی ویٹ سائٹ پر جاری کیا تھا ، لیکن ہماری سوچ کا مسئلہ ہے ، ہمیں سکل ڈویلپمنٹ کے لیے اب تک 55ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرضہ کے حصول کیلئے درخواستوں سے یہ اندازہ لگانے میں مدد ملی ہے کہ کس ڈویژن یا اضلاع میں کس کاوربار میں زیادہ نوجوان دلچسپی رکھتے ہیں، آئندہ اس تناظر میں بھی پالیسی سازی مرتب کی جائے گی کیونکہ وزیر اعظم عمران خان کا ویژن مقامی سطح پر کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں فنی تعلیم کے چار ہزار کے لگ بھگ تعلیمی ادارے ہیں ، ان میں سے 570کو ہنر مند پاکستان کیلئے منتخب کیا ہے، ہم اچھے ، فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے اداروں کی ایکر یڈیٹیشن کریں گے ۔ پہلے مرحلے میں 50سینٹرز کی ایکریڈیٹیشن کی جائے گی۔ بیرون ملک پاکستانی نوجوانوں کی مختلف شعبوں میں مانگ کے تناظر میں وزارت اوور سیز پاکستانیز سے ملکر کام کر رہے ہیں۔ ہم نے دس اضلاع کو منتخب کیا ہے جہاں سے زیادہ تر لوگ بیرون ملک جاتے ہیں ، انکی ضروریات کو مد نظر رکھ کر بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ نوجوانوں کیلئے لرننگ سرٹیفیکیشن کا نظام لائے ہیں ، ٹیسٹ پاس کرنے والوں کو سرٹیفیکیٹ دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ ڈویلپمنٹ وزیر اعظم کا ویژن ہے ، قانون سازی کے ذریعے نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ فاﺅنڈیشن تشکیل دی جائے گی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نوجوانوں کو بیرون ملک تعلیم کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں اور نوجوانوں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی ، ضلعی سطح پر نوجوانوں سے متعلق اقدامات کے جائزہ کیلئے انڈیکس سروے کا اجراءکیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ کامیاب جوان پرگرام کے ہنر مند پاکستان پروگرام کے تحت مدارس کے 20سے 25ہزار طالبعلوں کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی۔ مدارس میں سمارٹ کلاس روس رومز بنا رہے ہیں جس سے نوجوانوں کو قومی دھارے شامل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار 175مخنث نے تربیتی پروگرام کیلئے درخواستیں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پروگراموں میں اقلیتوں ،معذورں کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔ان پروگراموں میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے آن لائن شروع کئے گئے ہیں۔