2024 پنجاب میں تعلیمی اصلاحات کا سال رہا، اپنے ابتدائی 10 ماہ میں سابقہ حکومت کی غلطیوں کو درست اور 5 سالوں کے برابر کام کیا، وزیر تعلیم رانا سکندر حیات

382
2024 پنجاب میں تعلیمی اصلاحات کا سال رہا، اپنے ابتدائی 10 ماہ میں سابقہ حکومت کی غلطیوں کو درست اور 5 سالوں کے برابر کام کیا، وزیر تعلیم رانا سکندر حیات

لاہور۔31دسمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ 2024 پنجاب میں تعلیمی اصلاحات کا سال رہا، اپنے ابتدائی 10 ماہ میں سابقہ حکومت کی غلطیوں کو درست اور 5 سالوں کے برابر کام کیا۔اس حوالے سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے 10 ماہ کے اقدامات کا موازنہ سابقہ حکومت کے 4 سالوں سے بخوبی کیا جا سکتا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں 14 ارب میں شائع ہونے والی درسی کتب 6 ارب روپے میں شائع کر کے دکھائیں اور پبلشرز سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کی حصہ داری کا خاتمہ کیا،

بوٹی مافیا کا مضبوط نیٹ ورک کامیابی سے توڑا اور امتحانی سنٹرز میں سکیورٹی کیمروں کی تنصیب کے ذریعے نقل مافیا کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، ٹیک ایجوکیشن، اے آئی کورسز اور گوگل فار ایجوکیشن کو پاکستان لائے۔ انہوں نے کہا کہ گوگل کے تعاون سے 3 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی سرٹیفائیڈ کورسز کرانے کا منصوبہ شروع کیا، آئوٹ آف سکول بچوں کی انرولمنٹ کےلئے موثر مہم چلائی گئی،اس کے علاوہ زیور تعلیم پروگرام کے تحت طالبات میں وظائف کی مد میں 2.1 بلین روپے تقسیم کیے گئے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ پبلک اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کےلئے تاریخ کی سب سے بڑی سکالرشپ سکیم لانچ کی جس سے سالانہ 30 ہزار طلبہ استفادہ کر رہے ہیں، سال کے دوران اڈلٹ لٹریسی پر بھی توجہ دی گئی اور سکولوں میں ٹیک ایجوکیشن کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے پبلک سکولوں میں نیوٹریشن پروگرام کا آغاز کیا جس سے روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 4 لاکھ بچے مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیر تعلیم نے 2024 کے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تحصیلوں میں لڑکیوں کو ٹرانسپورٹ فراہمی کےلئے بسیں دینے کی سہولت شروع کی اور ان کےلئے سکوٹی سکیم لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ 2024 میں اکسیس ٹو ہائیر ایجوکیشن پر توجہ مرکوز کی گئی، شفافیت و میرٹ کی بالادستی، رشوت و سفارش کی حوصلہ شکنی یقینی بنائی اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمہ تعلیم کی تمام انتظامی پوسٹوں پر باقاعدہ ٹیسٹ اور انٹرویوز کے ذریعے میرٹ پر تعیناتیاں کرتے ہوئے وی سیز، ڈائریکٹر کالجز، پرنسپلز، سی ای اوز، ڈی ای اوز، ڈپٹی ڈی ای اوز کی امتحان کے ذریعے سلیکشن ہوئی۔

ا ن کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے تبادلوں کےلئے پنجاب کی پہلی ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرائی گئی، یہ اقدام بھی رشوت اور سفارش کلچر کی حوصلہ شکنی کا باعث ٹھہرا۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ 2024 میں فیک انرولمنٹ کے خاتمے اور ڈیٹا ہیلتھ کی ایکوریسی کےلئے نادرا ویری فیکیشن لازمی قرار دی، بدلتے رجحانات کے پیش نظر کامرس کالجز کو ای کامرس کالجز میں تبدیل کیا گیا، سکولوں کی مانیٹرنگ، تعلیمی سسٹم کی بہتری اور سہولیات کا فقدان دور کرنے کےلئے ڈویژنل سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ لو پرفارمنگ سکولوں کو آوٹ سورس کیا جس سے انرولمنٹ ڈھائی لاکھ سے سوا 4 لاکھ پر چلی گئی، آئوٹ آف سکول بچوں کےلئے ایڈ ٹیک ماڈل پر سکولوں کا پائیلٹ پراجیکٹ لانچ کر دیا گیا ہے جسے 2025 میں پورے پنجاب میں پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم پر بھی حتمی ورکنگ مکمل کر لی گئی ہے، 2025 کے پہلے مہینے میں ہی طلبہ کو لیپ ٹاپ دینے کی سکیم کا بھی آغاز کر دیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے آئندہ 2 سالوں میں "سرکاری سکول معیاری سکول” بنانے کے خواب کو پورا کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔