اسلام آباد۔30جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 35 ارب روپے کی لاگت سے ہیپاٹائٹس کے علاج کا وزیراعظم پروگرام شروع کیا گیا ہے، اس سے مریضوں کو علاج کی جدید سہولیات میسر آ سکیں گی۔
منگل کو قومی اسمبلی میں آسیہ ناز تنولی کے اسلام آباد میں ہیپا ٹائٹس سی کے مریضوں میں نمایاں اضافہ کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر قانون و انصاف و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم تارڑ نے وزارت صحت کی جانب سے بتایا کہ ہیپاٹائٹس کا پروگرام 2005 میں شروع ہوا،2011 میں ڈیولوشن پلان میں یہ صوبوں کو منتقل ہوگیا،اس کے بعد وفاق کی سطح پر کوئی باقاعدہ پروگرام نہیں تھا،اسلام آباد کے دو بڑے ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک میں اس کا علاج کیا جاتا رہا، یہاں اسلام آباد کے علاوہ دیگر علاقوں و صوبوں سے مریض آتے ہیں اور ان کا جہاں علاج کرایا جاتا ہے۔
اب وزیر اعظم نے ایک میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے، 35 ارب روپے کا یہ منصوبہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت ہے تاہم اس میں ڈوپلمنٹ پارٹنرز بھی معاونت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک بڑا پروگرام ہے، ان میں سے پمز میں ایک سال میں 90 ہزار ٹیسٹ ہوئے، 3 ہزار 664 مثبت کیسز سامنے آئے، یہ شرح چار فیصد رہی، ان کو ادویات بھی فراہم کی گئیں۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم کے پروگرام سے پاکستان کے شہریوں کو سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات میسر آئیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مرض کے حوالے سے آغا خان فائونڈیشن نے بڑاکام کیا، اس کا بنیادی وجہ پانی تھا، اس کا پھیلائو استعمال شدہ سرنج اورآلات اور دیگر ذرائع سے ہوتا ہے، اس بیماری کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی گئی ہیں۔