75سال کے دوران پاکستان نے اندرونی اور بیرونی دونوں محاذوں پر مشکلات کا مقابلہ کیا ،وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔14اگست (اے پی پی):وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 75سال کے دوران پاکستان نے اندرونی اور بیرونی دونوں محاذوں پر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے۔ تاہم، ہم نے ہمیشہ ان چیلنجوں پر صبر اور استقامت کے ساتھ قابو پایا ہے، بیرون ملک سفارتخانے ملکی بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے عوامی سفارت کاری کا استعمال کریں، دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے شراکت داریاں بنائیں۔

پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آپ سب کو ہماری آزادی کی 75ویں سالگرہ کی بہت بہت مبارکباد دیتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے۔اس پرمسرت موقع پر ہم قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں کی ان انتھک اور غیر معمولی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کی وجہ سے ہمارا آزاد وطن پاکستان وجود میں آیا۔ ہم اپنے آبا اجداد کی جدوجہد آزادی میں دی گئی بے پناہ قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ گزشتہ 75 سالوں کی ہماری کوششوں کو منانے کا موقع بھی ہے، ہمارے لوگوں، ہماری ترقی، ہمارے نوجوانوں، ہمارے فن، ثقافت، ہمارے کھلاڑیوں اور خواتین اور بہت کچھ کو منانے کا ایک موقع ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں کے سفر میں اتار چڑھائو آئے ہیں، پاکستان نے اندرونی اور بیرونی دونوں محاذوں پر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے۔ تاہم، ہم نے ہمیشہ ان چیلنجوں پر صبر اور استقامت کے ساتھ قابو پایا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ قابل فخر بات ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ شروع ہی سے اس سفر کا حصہ رہی ہے اور اس وقت سے پوری دنیا میں قومی پرچم کو سربلند رکھنے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قونصلر خدمات کو بہتر بنانے کے لیے جدید آلات اور ٹیکنالوجی کا استعمال اور غیر ملکی سامعین تک اپنی آواز پہچانے کے لیے مواصلات کے نئے ذرائع کا استعمال کریں،ملکی بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے عوامی سفارت کاری کا استعمال کریں، دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے شراکت داریاں بنائیں،کثیرالجہتی فورم پر مضبوط موجودگی برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی طرف سے بیان کردہ خارجہ پالیسی کے اہداف پر عمل پیرا ہے۔

آج جب عالمی جنگیں تصورات اور بیانیے کے دائرے میں لڑی جا رہی ہیں، وزارت خارجہ ملک کے دفاع کی پہلی لائن کے طور پر اپنا موقف برقرار رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک نئی دنیا کی حقیقتوں سے پوری طرح واقف ہیں جس میں ہمیں احتیاط اور دور اندیشی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جغرافیائی سیاست نئے کرداروں اور ابھرتے ہوئے عوامل اور غور و فکر کے تناظر میں نئے سرے سے ترتیب دی جا رہی ہے۔

اسی لیے یہ ضروری ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ان بدلتے ہوئے رجحانات کا مناسب جواب دے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان آج قدیم اور جدید دونوں کے امتزاج کے طور پر بلند کھڑا ہے۔ اپنی تاریخی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے، ہم ایک ایسی قوم ہیں جس کی نظر مستقبل پر ہے، چاہے وہ تجارت، روابط ، ڈیجیٹلائزیشن، سماجی اقتصادی ترقی، موسمیاتی تبدیلی، زراعت یا سائنس اور اختراع ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس 75 ویں یوم آزادی پر، ہم مستقبل پر غور کرتے ہیں۔ اپنے وطن کے امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ، فعال لوگوں کیلئے جغرافیہ سے لے کر قدرتی وسائل، ہمارے پاس تمام چیلنجز کو قبول کرنے اور مثبت اور مستقبل میں آگے بڑھنے کی سوچکے ساتھ آئندہ سنگ میل عبور کرنے کے لیے تمام اجزا موجود ہیں۔