چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب آپریشن پراسیکیوشن ٹریننگ اینڈ ریسرچ اور آگاہی و تدارک ڈویژن کی کارکردگی بارے جائزہ اجلاس

62
نیب آئین و قانون کی روشنی میں اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے، جسٹس( ر) جاوید اقبال

اسلام آباد ۔ 20 ستمبر (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب قومی انسداد بدعنوانی کی مؤثر حکمت عملی کے ذریعے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے اور بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے احتساب سب کیلئے پالیسی پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب آپریشن پراسیکیوشن ٹریننگ اینڈ ریسرچ اور آگاہی و تدارک ڈویژن کی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب وائٹ کالر کرائمز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے 2018ء کے اس عرصہ کے مقابلہ میں 2019ء میں دگنا شکایات، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز کو نمٹایا ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے 22 ماہ کے دوران نیب کی کارکردگی شاندار رہی ہے، نیب نے 71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو شاندار کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گذشتہ 22 ماہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 600 ریفرنس دائر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، عالمی اقتصادی فورم اور پلڈاٹ اور مشال جیسے قومی و بین الاقوامی معتبر اداروں نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے۔ گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جو کہ ایک ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر اور سینئر لیگل کونسل پر مشتمل ہے، اس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیب راولپنڈی میں جدید فرانزک لیبارٹری قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے جس سے انکوائری اور انویسٹی گیشن کو تمام پہلوئوں سے بہتر بنانے کیلئے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری، انویسٹی گیشن اور متعلقہ احتساب عدالت میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔