دنیا میں 18 سال سے کم عمر 71 فیصد بچوںکوانٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، ان کی آن لائن سیفٹی کے ذمہ دار اداروں کے قیام کے لئے قانون سازی کی جائے، اقوام متحدہ

106

نیویارک ۔ 2 اکتوبر (اے پی پی) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا میں 18سال سے کم عمر 71 فیصد بچوںکوانٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، بچوں کی آن لائن سیفٹی کی ذمہ دار اداروں کے قیام کے لئے قانون سازی کی جائے،ڈیجیٹل دنیا نے جہاں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی سے بچوں کی زندگیوں میں بہتری آ نے کی امکانات پیدا کر دیئے ہیں وہاں ان کو آن لائن ہراسگی، دھونس، شدت پسند گروہو ں میں بھرتی، جنسی وذہنی استحصال اور تشدد سمیت دوسرے خطرات کا بھی سامنا ہے۔اقوام متحدہ کے زیر اہتمام براڈ بینڈ کمیشن فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ کی چائلڈ آن لائن سیفٹی کے حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق ہم سب کو مل کر ڈیجیٹل دنیا کی مہم جوئی کرتے ہوئے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے محفوظ طریقہ کار واضح کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے بتایا کہ مطالعے کے دوران مختلف قسم کے مسائل کا انبار نظر آیا، مثال کے طور پر انٹرنیٹ واچ فائونڈیشن ( آئی ڈبلیو ایف ) نے صرف ایک سال کے دوران بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کو ابھارتے کے مواد پر مشتمل ایک لاکھ پانچ ہزار سے زیادہ ویب سائٹس کا پتہ لگایا۔انھوں نے کہا کہ بچوں کی سلامتی و تحفظ کے لئے آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کام کی ضرورت ہے اس لئے تمام سٹیک ہولڈرز بچوں کو ترجیح بناتے ہوئے فوری اشتراک عمل سے ٹھوس قدم اٹھائیں ۔رپورٹ میں اس بات پر تشویش ظاہر کی گئی کہ کسی رکن ملک میں اس حوالے سے بچوں کے لئے کوئی واضح اور مکمل فعال پروٹیکشن سسٹم نہیں ہے، انھوں نے کہاکہ رکن ممالک کو اس کے لئے باقاعدہ قانون سازی کے تحت ایسے ادارے یا وزارت کی تشکیل دینی چاہیئے جو بچوں کی آن لائن سیفٹی کی ذمہ داری لے۔