
اسلام آباد ۔ 6 مارچ (اے پی پی) پارلیمانی سیکرٹری ، نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن نوشین حامد نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر میں کرونا وائرس کی ہنگامی صورتحال سے بچاو¿ کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور محکمہ صحت کے اہلکاروں کو تمام صوبوں میں مکمل چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جمعہ کو پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام مناسب اور احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں اور بیرونی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ کے لئے متعدد تربیت یافتہ میڈیکل ٹیموں کو تمام ہوائی اڈوں پر تعینات کر دیا گیاہے۔ نوشین حامد نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے معاملے میں بہت سنجیدہ ہے، اسی لئے ملک کے تمام داخلی مقامات پر خاص طور پر ایران سے آنے والے مسافروں کے لئے سکریننگ کو سخت کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس متعدی بیماریوں کے پھیلنے کی روک تھام ، جلد پتہ لگانے اور فوری رد عمل کے آلات موجود ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کرونا وائرس عام طور پر سانس کی نالی کو متاثر کرتا ہے اور عام سردی ، بخار ، کھانسی ، سر درد ، تھکاوٹ اور سانس لینے میں دشواری اس بیمار ی کی نمایاںعلامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ علامات بہت سی دیگر بیماریوں جیسے سردی اور انفلوئنزا میں بھی عام ہیں، اس لئے زکام کے ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ایسا شخص کرونا وائرس سے متاثر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موبائل ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم ملک کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کو خبر دار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مناسب دیکھ بھال اور بر وقت روک تھام کے ذریعے کرونا وائرس کے خطرے کے عنصر کو کم کیا جاسکتا ہے۔ نوشین حامد نے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے کی بجائے صورتحال سے نمٹنے کے لئے اجتماعی مثبت کوششوں پر زور دیا۔ ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر حسن عروج نے بتایا کہ ہم کرونا وائرس کے حوالے سے ہنگامی اقدامات پر عمل پیرا ہیں اور بطور ماہرین صحت عامہ اس وائرس کے بین الاقوامی اثرات سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پورے ملک میں کرونا وائرس کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلا رہی ہے۔انہوں نے شہریوں کو ہدایت کی کہ کم از کم 20 سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو بار بار اور اچھی طرح دھوتے ہوئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں ، صابن اور پانی میسر نہ ہونے کی صورت میں ہینڈ سینٹیلائزر محلول استعمال کریں۔انہوں نے لوگوں کو مہلک بیماری اور بچاو¿ کے اقدامات سے آگاہی دینے کی ضرورت پر زور دیا۔