علماءکرام منبر و محراب سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو اجاگر کریں کیونکہ مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے مسلمانوں کو کلمہ گو ہونے اور محمد عربیﷺ کا پیروکار ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، صدر آزاد جموں وکشمیر کے سردار مسعود خان

86
جو بائیڈن اور کمالہ ہریس کے اقتدار میں آنے سے مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہوئی ہے، سردار مسعود خان
جو بائیڈن اور کمالہ ہریس کے اقتدار میں آنے سے مسئلہ کشمیر کے حل کی امید پیدا ہوئی ہے، سردار مسعود خان

اسلام آباد ۔ 20 ستمبر (اے پی پی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے علماءکرام پر زور دیا ہے کہ وہ منبر و محراب سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو اجاگر کریں کیونکہ مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے مسلمانوں کو کلمہ گو ہونے اور محمد عربیﷺ کا پیروکار ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے کشمیر ہاو¿س اسلام آباد میں مولانا امتیاز احمد عباسی کی قیادت میں علماءکرام کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ علماءکرام، مذہبی رہنماو¿ں اور مذہبی جماعتوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے، مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی حالت زار اور ان پر غیر انسانی مظالم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں مزید اتحاد و اتفاق پیدا کر کے اپنے مظلوم اور بے بس بھائیوں اوربہنوں کی مدد اور داد رسی کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔ تنازعہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ گزشتہ سال پانچ اگست کے بھارتی اقدامات کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے مسلمانوں کو اس خطہ سے نیست و نابود کرنے کے حوالے سے حوصلے بڑھ چکے ہیں۔ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ مقبوضہ ریاست میں مسلمانوں کی اکثریت کو مستقل طور پر اقلیت میں تبدیل کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی حراست میں حالیہ دنوں میں عرفان احمد ڈار نامی کشمیری نوجوان کی شہادت بھارتی ظلم و جبر کی کہانی بیان کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیریوں کو شہید کیا گیا، ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر کے غائب کیا گیا جبکہ خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے اور ساری سیاسی قیادت کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا سعید یوسف اور مولانا امتیاز احمد عباسی کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کی انتہائ پسند حکومت کی ہندوتوا پالیسی تہذیبوں کے تصادم کی طرف لے جا رہی ہے جس کے اثرات نہ صرف خطہ کے لئے بلکہ پوری دنیا کے لئے تباہ کن ہونگے اس لئے امت مسلمہ کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ متحد ہو کر اس سنگین خطرہ سے لڑنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفد کے سربراہ مولانا امتیاز احمد عباسی نے کہا کہ آزادکشمیر کے علمائے کرام مسئلہ کشمیر کے حوالے سے متحد ومتفق ہیں اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے بھائیوں کی آزادی اور حق خودارادیت کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے صدر آزادکشمیر کو یقین دلایا کہ مسئلہ کشمیر کو مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے اجاگر کرنے اور عوام الناس کے متحد کرنے میں کو دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ مولانا امتیازعباسی نے صدر ریاست سے تجوید القرآن ٹرسٹ کے تحت قرآن کی تعلیم دینے والے حفاظ کرام کی تنخواہوں میں اضافہ کی درخواست بھی کی چونکہ موجودہ وظیفہ حفاظ کرام کی ضروریات کے لئے انتہائی ناکافی ہے۔ صدر علمائے کرام کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ جلد تجوید القرآن ٹرسٹ کے بورڈ آف گورننس کا اجلاس بلا کر اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی تعلیم دینے اور یہ تعلیم حاصل کرنے والے ہمارا سرمایا ہیں کیونکہ قرآنی تعلیمات کے بغیر ہم اسلام کی حقیقی تعلیمات اور اقدار کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی اسلام کے امن و رواداری کے پیغام کو دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے علمائکے وفد کے توسط سے مولانا فضل الرحمان کو مظفرآباد کے دورہ کی دعوت بھی دی۔