پاکستان، بوسنیا کے ساتھ مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے،وزیر خارجہ

162

اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، بوسنیا کے ساتھ دو طرفہ تجارت، اقتصادیات، تعلیم، ثقافت اور عوامی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو پاکستان کے دو روزہ دورہ پر آئے بوسنیا، ہرزیگووینا کی پریذیڈنسی کے چئیرمین شفیق جعفرووچ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے بوسنیا، ہرزیگووینیا کے ساتھ خوشگوار برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔دونوں ممالک نے ضرورت کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کی مدد کی۔ بوسنیا کے صدر نے کہا کہ پاکستان نے بوسنیا میں جنگ کے دوران اقوام متحدہ کے امن دستوں میں نمایاں طور پر شرکت کی جس پر میں آپ کا بہت شکرگزار ہوں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی عوام، 2005 کے شدید زلزلے اور2010 کے سیلاب کے دوران بوسنیا ہرزیگووینا کی جانب سے فراہم کردہ مدد کو کبھی فراموش نہیں کریں گے ۔پاکستان، بوسنیا کے ساتھ دو طرفہ تجارت، اقتصادیات، تعلیم، ثقافت اور عوامی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔وزیر خارجہ نے،بوسنیا کے صدر کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ان کے بیان کو سراہا اور کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔کشمیریوں کو بھارتی محاصرے اور جبر سے نجات دلانے کیلئے بوسنیا سمیت عالمی برادری کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔بوسنیا کے صدر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے احترام کو مرکزی حیثیت دی جانی چاہیے اس لیے ہم نے کشمیر کے حوالے سے اپنے بیان میں زور دیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں پر امن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے ۔صدر بوسنیا نے کہا کہ مجھے پاکستان آ کر، آپ سے ملکر اور تبادلہ ء خیال کر کے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔پاکستان اور بوسنیا کے مابین گہرے روابط ہیں اس دورہ کے دوران ہمیں باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کے حوالے سے بوسنیا کے صدر کو آگاہ کرتے ہوئے خطے میں قیام امن کیلئے اپنا مخلصانہ کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔