اسلام آباد۔16دسمبر (اے پی پی):حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ادائیگیوں کا توازن بہتر اور ڈیجیٹلائزیشن کا عمل تیز ہوا، کوویڈ-19 نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا اور بالخصوص محنت کشوں کو متاثر کیا، حکومت صحت اور تعلیم کی سہولیات سمیت فلاح و بہبود کو یقینی بنا ئے گی، احساس پروگرام نے ملک کی نصف آبادی کورونا کی وبائی مرض سے نمٹنے میں مدد دی، نقد رقم کی منتقلی کے پروگرام نے غریبوں کی کفالت کےلئے حیرت انگیز کام کیا، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ترقی اور پیشرفت پائیدار اور ماحول سے ہم آہنگ ہو۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر انتظام چار روزہ 23 ویں سالانہ پائیدار ترقی کانفرنس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ-19 کی عالمی وبا نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ترقی کی نئی راہیں کھول دی ہیں۔ وبا نے معاشروں اور خاص طور پر غریبوں کو زیادہ متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے مختلف ملکوں میں معاشی اور سماجی ترقی کا عمل متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس نے پائیدار ترقیاتی کے امور سے نمٹنے کے لئے بہت سارے نئے مواقع بھی پیش کئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ صحت کی بہتر نگہداشت، تعلیم اور فلاح و بہبود کی سہولیات کو یقینی بنا کر غریب طبقات کو غربت سے نکالیں۔ صدر مملکت نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کی سالانہ کانفرنس سے اپنے آن لائین خطاب میں کورونا کی وباء سے لڑنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے احساس پروگرام کے ذریعے کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے زبردست کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے ملک کی آدھے سے زیادہ آبادی کو عالمی وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے پائیدار مدد فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقد رقم کی منتقلی کے پروگرام نے غریبوں کی کفالت کے حوالہ سے حیرت انگیز کام کیا ہے اور دنیا کی ہر حکومت نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمہ اور پائیدار ترقی کیلئے اس حقیقت کو یقینی بنانا ہے جس سے آبادی تعلیم یافتہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 سے سکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک صحت کی کوششوں کا تعلق ہے تو وبائی امراض کی روک تھام ہمارے جیسے ترقی پزیر ممالک کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے جن کو علاج معالجہ کے مسائل درپیش ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم نے مواصلات کے ایسے جدید ڈھانچے قائم کیے ہیں جن کے ذریعہ ہم مختلف طریقوں سے معاشرے کے نچلی سے نچلی سطح کے لوگوں تک پہنچنے کے قابل ہوئے ہیں۔ کورونا کی وبا کے دوران معاشی انتظام کے بارے میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کوویڈ-19 کے بڑے چیلنجز کے باوجود پاکستان نے معاشی محاذ پر قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، ہمارا ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا ہے اور درآمدات پر انحصار کم ہوا ہے جس سے ہماری برآمدات بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تعمیراتی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس سے روزگار کے مواقع بڑھانے میں مدد ملے گی۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ کووڈ-19 نے ایک سال میں ڈیجیٹل تبدیلی کو بھی متحرک کیا ہے جس میں شاید ایک دہائی لگ جاتی۔ انہوں نے کہا کہ وہی معاشرے دنیا میں ترقی کرتے ہیں جو جامع اصلاحات کر کے تعلیم اور صحت کی سہولتوں تک عام آدمی کی رسائی ممکن بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ترقی اور پیشرفت پائیدار اور ماحول سے ہم آہنگ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ معاشروں میں حکومتیں، میڈیا اور ادارے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ترقی کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء پر زور دیا کہ ہمیں معلومات کے تبادلہ کے ذریعے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی کامیابیوں سے بھی سیکھنا ہو گا تاکہ مستقبل میں اپنے عوام اور بالخصوص زیادہ متاثر ہونے والے طبقات کو وبائی امراض سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ صحت عامہ اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں ترقی کے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔