
اسلام آباد۔20فروری (اے پی پی):خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ ہر سال ہزاروں خواتین بریسٹ کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں، بروقت تشخیص سے اِس جان لیوا مرض کا علاج ممکن ہے، اس سلسلے میں قومی سطح پر آگاہی مہم کی بدولت اب ہمارے معاشرے میں بھی اس مرض کے بارے میں کھل کر بات کی جانے لگی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں مارگلہ گرینز گالف کلب میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے سلسلے میں منعقدہ نمائشی گالف میچ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سی ای او شفا انٹرنیشنل ہسپتال ڈاکٹر ایم ایچ قاضی کے علاوہ شفا فاؤنڈیشن اور مارگلہ گرینز گالف کلب کی انتظامیہ کے ممبران بھی موجود تھے۔
بیگم ثمینہ عارف علوی نے شفا انٹرنیشنل ہسپتال، شفا فاؤنڈیشن اور مارگلہ گرینز گالف کلب کی جانب سے بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے نمائشی گالف میچ کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ بریسٹ کینسر عام طور پر خواتین میں پایا جانے والا کینسر ہے مگر یہ بیماری مردوں کو بھی ہو رہی ہے۔ خاتون اول نے کہا کہ پاکستان میں اس مرض کے بارے میں بات نہیں کی جاتی تھی حالانکہ ہر سال ہزاروں خواتین اس بیماری کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس مرض کے بارے میں شعور پیدا کرنا ضروری سمجھا تاکہ بروقت تشخیص اور اس کے نتیجے میں علاج سے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکے۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ ہم نے اتنے بڑے مسئلے کو قومی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور آج میں فخر سے کہ سکتی ہوں کہ ہماری کاوشیں رنگ لائیں اور ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے تک پہنچا ہے۔ آج کی یہ تقریب اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اب اس مرض کے بارے میں کھل کر بات کی جانے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر سے آگاہی کی مہم میں میڈیا نے بھرپور ساتھ دیا ہے۔
ہماری مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے ہمارا پیغام نہ صرف بڑے شہروں بلکہ ملک کے دوردراز علاقوں میں بھی پھیلا ہے۔ اس کے علاوہ ہماری فورسز اور سول ادارے بھی ہماری مدد کیلئے آگے آئے اور اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اب پاکستان میں بریسٹ کینسر کے علاج کیلئے نہ صرف مدد دی جارہی ہے بلکہ فلاحی ادارے بھی ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی خواتین کی اس بیماری کے خلاف مدد و رہنمائی کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بریسٹ کینسر ہیلپ لائن کاقیام بھی عمل میں لایا گیا ہے تاکہ خواتین بغیر کسی شرم اور جھجک کے اس مرض کی علامات کے بارے میں معلومات اور رہنمائی حاصل کر سکیں۔ یہ سب ہماری مشترکہ کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوا اور ہمیں اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام خواتین و حضرات سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ خود تشخیصی کا طریقہ اپنائیں اور کسی بھی قسم کی علامت محسوس ہونے پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ کینسر کی بروقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے۔ اس موقع پر انہوں نے گالف میچ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ خاتون اول نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں سے بریسٹ کینسر کے مرض کے بارے میں آگاہی بڑھے گی، خواتین خود کو صحت مند رکھنے کیلئے ان میں حصہ لیتی رہیں۔